شیلٹر ہوم!!!

0
623
رعنا کوثر
رعنا کوثر

رعنا کوثر

شیلٹر ہوم کیا ہے؟ جہاں جب آپ کا کوئی گھر بار نہ ہو تو آپ ایک ایسے گھر کو اپنا گھر سمجھیں جو آپ کا گھر تو نہیں ہے مگر مصیبت اور مشکل میں سر چھپانے کی جگہ ضرور ہے یہ گھر حکومت امریکہ نے ہر اسٹیٹ میں قائم کئے ہوئے ہیں، کوئی بھی کسی بھی وجہ سے بے گھر ہو جائے تو چند دنوں کیلئے وہاں پناہ لے سکتا ہے یہ لوگ بے آسرا لوگوں کی مدد کرتے ہیں، میڈیکل انشورنس کا مسئلہ ہو، جاب کا مسئلہ ہو سب حل کرتے ہیں، یہ تو یہاں کی حکومت کی اچھائی ہے وہ اپنے شہریوں سے ٹیکس لیتے ہیں تو ان کی فلاح و بہبود کا بھی خیال رکھتے ہیں۔
مگر ہم کو ضرورت مسلمان شیلٹر ہوم کی ہے جس کیلئے مخیر حضرت کو اور محنت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مسلمان خواتین اور مردوں کو ان شیلٹر ہوم کی ضرورت ہے، مسلمان مرد بھی پریشانیوں کا شکار ہیں کسی کی نوکری ختم ہو گئی ،بیماری نے گھیر لیا یہاں دیار غیر میں کوئی اپنا نہیں ہے جو کہ پناہ دے ،ویسے تو وہ یہاں کے شیلٹر ہوم میں بھی جا سکتے ہیں مگر یہاں ہر طرح کہ لوگ ہیں کوئی ڈرگ میں مبتلا ہے تو کوئی شراب نوشی کر رہا ہے، کہیں گالی گلوچ ہے تو کوئی اسی شیلٹر ہوم سے جانا ہی نہیں چاہتا،اس لئے پاگل بنا بیٹھا ہے ایسے میں ایک پاکستان سے آئے ہوئے کسی بزرگ کو ایسے شیلٹر ہوم میں پناہ لینا بہت تکلیف دیتا ہے کیونکہ ہمارے بہت سے بزرگ بھی یہاں اولاد کے ناروا سلوک سے تنگ آکر گھر چھوڑ کر بے آسرا ہو جاتے ہیں خواتین جو کہ پردہ دار ہوتی ہیں یا پردہ دار نہ بھی ہوں تو ایک اچھے شریف گھرانے کی ہوتی ہیں حالات کا شکار ہو کر ان شیلٹر ہوم میں پہنچ جاتی ہیں جیسے کے شوہر گھر سے نکال دے اچانک طلاق دے دے، یا پھر شوہر کا اچانک انتقال ہو جائے گھر اچانک چھوڑنا پڑے ایسے لوگ کہاں جائیں شیلٹر ہوم میں مگر اگر مسلمانوں کا کوئی شیلٹر ہوم ہو تو اس سے بڑھ کر ان کے بے سہارا لوگوں کیلئے ذہنی سکون کی کوئی بات نہیں ہو۔
میرے بھائی نے بتایا کہ ایریزونا میں کچھ مسلمان خواتین نے مسلم بہن بھائیوں کیلئے شیلٹر ہوم کھولے ہیں اور اس میں مسلم خواتین نے پناہ لی ہے ایک عربی خاتون کو عین عید کے دن اس کے خاوند نے طلاق دےدی اس کو گھر سے نکلنا پڑا اور اس نے اسی شیلٹر ہوم میں پناہ لی ایک اور خاتون جو کہ پاکستانی تھی اور وہاں سے شادی کر کے یہاں آئی تھی بہت پڑھی لکھی تھی مگر سُسرال والوں نے لڑائی جھگڑے کے بعد اسے گھر سے نکال دیا اسے بھی اس شیلٹر ہوم نے پناہ دی جو مسلمان خواتین نے کھولا ہے، اللہ ہر کسی کو بُری گھڑی سے بچائے اور اپنے گھر میں عافیت دے اگر ایسی کوئی بات ہو بھی جائے تو کوئی بہتر پناہ گاہ ہونی چاہیے۔
امریکہ میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ہے اور اس قسم کے بے شمار ناگوار واقعات ہو جاتے ہیں جو کہ کسی بھی مرد، عورت، بچے اور لڑکی ،لڑکے کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔
اب مجھے یہ تو معلوم نہیں کہ کس کس سٹیٹ میں مسلمانوں نے یہ شیلٹر ہوم کھولے ہیں، اس طرف بھی ہماری توجہ جانی چاہیے کیا نیویارک میں مسلمانوں کا کوئی شیلٹر ہوم ہے اگر ہے تو بہت اچھی بات ہے ورنہ ہمارے وہ ارکان جو بزرگوں کیلئے ڈے کیئر کھول رہے ہیں، جو ہوم ہیلتھ ایڈ کی ایجنسی کھول رہے ہیں انہیں یا ان جیسے دوسرے افراد کو اس طرف بھی توجہ دینی چاہیے، یہ بھی ایک کار خیر ہے، دیانت داری سے ہر کار خیر میں حصہ لیں تو بہت سارے لوگوں کی مدد ہو جائے گی، نیویارک میں خاص طور سے مسلمانوں کے شیلٹر ہوم کی بہت ضرورت ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here