لاہور:
وفاقی حکومت نے ملک میں جاری آٹے کے بحران کے خاتمہ کیلئے گندم درآمد کرنے کے ضمن میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے گندم کی درآمد کے لئے ہنگامی اقدامات شروع کردیئے ہیں، اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے آج 3 لاکھ ٹن گندم کی درآمد کی منظوری ملتے ہی حکومت امپورٹ پرمٹ جاری کردے گی اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان تمام بینکوں کو امپورٹرز کیلیے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کیلیے ہدایات جاری کردے گا۔
گندم لے کرآنے والے بحری جہازوں کیلیے کیماڑی بندرگاہ پر جگہ مختص کروانے کیلیے بھی اقدامات کیے جائیں گے، گندم لیکر آنے والے پہلے جہازکے 17فروری تک پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔
روایتی طور پران تمام امور کو طے کرنے میں 15سے 20 دن لگتے ہیں لیکن ملک میں جاری آٹا بحران کی وجہ سے یہ تمام امور 48گھنٹوں میں مکمل کیے جائیں گے۔
امپورٹرز کے مطابق اس وقت یوکرائن سے ہی جلد از جلد گندم پاکستان لائی جا سکتی ہے، آسٹریلیا اور امریکہ سے گندم آنے میں 50دن سے زیادہ کا عرصہ درکار ہے جب کہ وہاں کی گندم 280 ڈالر میں ملے گی، یوکرائن والی گندم 250ڈالر میں خریدی جا سکتی ہے،پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کو بھی ہدایت کی جائے گی کہ وہ امپورٹ ہو کر آنے والی گندم کی کلیئرنس ہنگامی طور پر کرے۔
وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی ہاشم پوپلزئی نے ایکسپریس سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کی جانب سے گندم امپورٹ کا مقصد ہی یہ ہے کہ بروقت اور فوری امپورٹ کی جائے تا کہ ملکی مارکیٹ مستحکم ہو سکے۔