لاہور:
بنگلا دیش کرکٹ ٹیم پاکستان پہنچ گئی جہاں ایئر پورٹ پر پی سی بی حکام نے مہمان کرکٹرز اور آفیشلز کا پُرتپاک استقبال کرتے ہوئے گلدستے پیش کیے۔
طویل عرصے تک انکار اور اقرار کے گورکھ دھندوں میں الجھی رہنے والی بنگلہ دیشی ٹیم نے بالآخر پاکستان میں قدم رکھ ہی دیے، بدھ کی شب مہمان کرکٹرز،کوچنگ اسٹاف اور سیکیورٹی آفیشلز چارٹرڈ طیارے کے ذریعے لاہور پہنچے،علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پُرتپاک استقبال کرتے ہوئے مہمانوں کو گلدستے پیش کیے گئے، پھر سخت سیکیورٹی حصار میں ہوٹل پہنچایا گیا، بلٹ پروف بس کی روانگی کے وقت رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں کی گاڑیاں ہمراہ رہیں، روٹ پر پولیس اہلکاروں نے سخت پہرہ دیا،افسران بھی اپنی گاڑیوں میں بار بار چکر لگاتے ہوئے سیکیورٹی کا جائزہ لیتے رہے، سٹرکیں عام شہریوں کی آمدورفت کیلیے بند رکھی گئیں،ہوٹل میں آمد پر بھی مہمان کرکٹرز کا شاندار استقبال کیا گیا، جمعرات کو دونوں ٹیمیں ایک بجے سے قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کریں گی۔
بعد ازاں کپتانوں کی پریس کانفرنس اور ٹرافی کی تقریب رونمائی ہوگی، ٹیموں کی آمدورفت کے روٹس پر سخت حفاظتی حصار قائم کردیا گیا ہے،گذشتہ روز رینجرز، پولیس اور ٹریفک اہلکاروں نے ڈریس ریہرسل بھی مکمل کرلی، سراغ رساں کتوں کی مدد سے سرچ آپریشن کیا گیا، قذافی اسٹیڈیم میں جمعے کو شیڈول پہلے میچ کیلیے تیاریوں کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، نشتر پارک کا کنٹرول قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سنبھال لیا،اطراف کی سڑکیں عام ٹریفک کیلیے رات کو بند کردی گئیں، وینیو کی تزئین و آرائش بھی مکمل کرلی گئی، تماشائیوں کی رہنمائی کیلیے سائن بورڈ لگا دیے گئے ہیں۔
دریں اثنا روانگی سے قبل ڈھاکا میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بنگلہ دیشی ٹوئنٹی 20 کپتان محمود اللہ نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی سیکیورٹی کے حوالے سے فکرمند نہیں ہیں، ہم صرف کرکٹ کے بارے میں سوچ رہے ہیں، سب اس بات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں کہ کیسے اچھا پرفارم کرکے کامیابی سمیٹ سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ سینئر کھلاڑیوں میں سے صرف مشفیق نے پاکستان آنے سے انکار کیا ہے، اس حوالے سے محمود نے کہاکہ میں مشفیق کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتا ہوں،کسی بھی کھلاڑی یا عام انسان کیلیے سب سے پہلے اس کی اپنی فیملی ہی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے ٹور کیلیے سلیکٹرز نے زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے،ان میں محمد نعیم، عفیف حسین، انعام الاسلام، نظم الحسین اور فاسٹ بولر حسن محمود بھی شامل ہیں۔
محمود اللہ اپنی ٹیم سے کافی خوش اور انھیں امید ہے کہ پلیئرز ٹور میں اچھا پرفارم کرینگے۔ انھوں نے کہاکہ میں اسکواڈ سے بہت ہی زیادہ خوش ہوں، ہر ایک نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بہت اچھا پرفارم کیا، بیٹسمینوں نے رنز بنائے، بولرز نے وکٹیں اڑائیں، مجھے اپنے اس اسکواڈ پر اعتماد ہے، اب سوال صرف یہ ہے کہ ہم سیریز کے دوران اپنی صلاحیتوں کو کس طرح بروئے کار لاتے ہیں۔ اس وقت ٹی 20 رینکنگ میں پاکستان نمبر ون جبکہ بنگال ٹائیگرز نویں نمبر پر ہیں تاہم حال ہی میں گرین شرٹس کو مختصر ترین فارمیٹ میں ناکامیوں کا بھی سامنا رہا ہے، محمود نے کہاکہ اگرچہ گرین شرٹس گذشتہ چند سیریز ہار چکے لیکن وہ ٹی 20 کی مضبوط ترین ٹیم ہیں، یہ سیریز بھی ان کے ہوم گراؤنڈ پر ہورگی،مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ وہیں پر سری لنکا سے ہار چکے اور یہی بات ان کیلیے بھی تشویش کا باعث ہوسکتی ہے، بہرحال ہمیں اپنے کھیل پر توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے، پلیئرز اچھی فارم میں ہیں، اگراچھی کرکٹ کھیلی تو کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔