کراچی:
کورونا وائرس کا علاج ابھی تک سامنے نہیں آیا جبکہ اس وائرس نے دنیا میں تباہی مچا دی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی دنیاکے تمام ممالک کو وائرس سے محفوظ رہنے کیلیے ہائی الرٹ بھی جاری کردیا ہے، وائرس ایک سے دوسرے صحت مند انسان میں منتقل ہونے کی بھرپورصلاحیت رکھتا ہے، وائرس سے محفوظ رہنے کیلیے احتیاطی تدابیراختیارکرنا ہوگی۔
وائرس کی ابتدائی علامات بھی فلوکی طرح ہوتی ہیں فلوعام طورپر سے جسم میں وٹامن سی کی کمی، غیرصحت مندانہ خوراک کھانے اورسافٹ ڈرنکس سے بھی لاحق ہوتا ہے کمزورقوت مدافعت والے افراد اوربچوں میں فلو عام طورپرسے ہوجاتا ہے۔
قومی ادارہ اطفال برائے صحت کے ایگزیکٹوڈائریکٹر پروفیسر جمال رضا، جناح اسپتال کی ایگزیکٹوڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں بتایا کہ دسمبرسے جاری وائرس نے دنیا کے بیشترممالک کواپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
دونوں ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کاابھی تک کوئی علاج سامنے نہیں آیا تاہم اس وائرس سے محفوظ رہنے کیلیے ہجوم والے مقامات جانے سے گریزکریں جس میں شاپنگ سینٹرز، ہوٹل وغیر شامل ہیں ،گھروں میں ماسک اور دستانے رکھیں، خواتین اور باروچی خانے میں کام کرنے والی ملازمہ کو بھی دستانے پہنا کرگوشت کی صفائی کا کام کرائیں،کچا انڈا،کچا پکاگوشت کھانے سے گریزکریں۔
ان ماہرین نے عوام سے کہاکہ یہ خوف زردہ نہ ہو یہ وائرس پاکستان میں رپورٹ نہیں ہوا، فلووائرس عام طورپر جسم میں وٹامن سی اور قوت مدافعت کم ہونے کی کمی سے بھی لاحق ہوتا ہے لہذا موجود موسم میں وٹامن سی قدرتی فروٹ موسمی، کینو ، مالٹے سے بھی حاصل کیاجاسکتا ہے تاہم ان فروٹ کو دوپہرکے وقت کھائیں رات میںکھانے سے گریزکریں۔