لاس اینجلس:
92 ویں آسکرز ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب کو چار چاند لگانے کیلیے ہالی ووڈ کے معروف ستاروں کی کہکشاں امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں اتر آئی۔
آسکر ایوارڈز میں بلاک بسٹر فلم ’’ جوکر ‘‘11 نامزدگیوں کے ساتھ فیورٹ قرار دی جارہی ہے جبکہ ’’ دی آئرش مین ‘‘ ، ’’ 1917ء ‘‘ اور ’’ ونس اپان آ ٹائم ان ہالی ووڈ ‘‘10 نامزدگیوں کے ساتھ دوسری پسندیدہ فلموں کی نامزدگیوں میں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ’’ جوجو ریبٹ ، لٹل ویمن، میرج سٹوری اور پیراسائٹ ‘‘ 6 کیٹگریوں میں نامزد کی گئی ہیں۔
آسکر ایوارڈ کی پروقار تقریب دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں براہ راست دکھائی جائے گی جس کے تمام انتظامات کو پہلے ہی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں دنیا بھر سے میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد بھی اس گرینڈ ایونٹ کی کوریج کیلیے لاس اینجلس پہنچ چکی ہے۔
اس مرتبہ بہترین لیڈنگ اداکار کے ایوارڈ کیلیے لیونارڈو ڈی کیپریو، اینٹونیو بینڈرس، ایڈم ڈرائیور، جوکوئن فیونکس اور جوناتھن پرائس شامل ہیں جبکہ بہترین لیڈنگ اداکارہ کی فہرست میں شارلیز تھرون، سنتھیا اریوو، سکارلٹ جانسن، سوریس رونان اور رینی ذیلویگر کے نام شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سپورٹنگ کرداروں، اینی میٹڈ فلم، سینماٹو گرافی، کاسٹیوم ڈیزائن، بہترین ڈاکیومنٹری، بہترین ڈاکومنٹری شارٹ سٹوری، فلم ایڈیٹنگ، انٹرنیشنل فیچر فلم کیلیے فرانس، ساؤتھ کوریا، سپین، نارتھ میکڈونیا اور پولینڈ کی فلمیں نامزد ہوئی ہیں۔
اس بار پاکستان سے کوئی بھی فلم آسکرز کیلیے نامزد نہیں ہو پائی دوسری جانب پڑوسی بھارت سے بھی کسی فلم کو آسکرز کیلیے نامزد نہیں کیا گیا۔
نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایرن میکنس کا کہنا تھا کہ ورلڈ شوبز انڈسٹری میں آسکرز سب سے معتبر سمجھا جاتا ہے، جو فنکار اور تکنیک کار اس ایوارڈ کو جیتنے کے بعد فخر محسوس کرتے ہیں اور انھیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے وہیں آسکرز کیلیے نامزد ہونا بھی کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں ہوتا۔
اس مرتبہ جیوری نے فلم کے مختلف شعبوں میں جن فلموں اور ان سے وابستہ فنکاروں اور تکنیک کو نامزد کیا ہے۔