اسلام آباد:
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کوالاالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے سے ترکی سے ہمارے تعلقات متاثر نہیں ہوئے جب کہ ترک صدر کی پاکستان آمد کے بعد ترکی سے خراب تعلقات کی قیاس آرائیاں دم توڑ جائیں گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کوالاالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے سے ہمارے تعلقات دیگرمسلم ممالک سے متاثرنہیں ہوئے، اور نہ ہی مسلم امہ میں کوئی دو بلاکس بن رہے ہیں، مسلم مخالف قوتیں تقسیم کا تاثر پھیلا رہی ہیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی اور ملائیشیا سے ہمارے تعلقات تاریخی اور مثالی ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان اس بات کا واضح ثبوت ہے، ترک صدر کی پاکستان آمد کے بعد ترکی سے خراب تعلقات کی قیاس آرائیاں دم توڑ جائیں گی، ترک صدرکا مسئلہ کشمیرپرموقف دوٹوک اور واضح ہے، پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کی مدد میں پیش پیش ہوں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سی پیک کے اکنامک زونزمیں سرمایہ کاری کیلئے تمام ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، ترکی اگر سی پیک میں شامل ہونا چاہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، ترکی کا سی پیک میں حصہ لینے سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔