دوحہ:
معروف بھارتی فلم ساز مہیش بھٹ اور نامور شاعر جاوید اختر نے وزیراعظم مودی کو مسلمانوں کے لیے نفرت آمیز رویہ رکھنے پر ایک فاشسٹ شخص قرار دیدیا۔
غیر ملکی صحافی اور میزبان مہدی حسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں بھارت کے ممتاز فلم ساز مہیش بھٹ اور مقبول ترین شاعر و مصنف جاوید اختر کا انٹرویو دکھایا گیا ہے۔
انٹرویو میں صحافی نے بھارت کی دونوں مقبول ہستیوں سے سوال کیا کہ ’کیا آپ وزیراعظم مودی اور ان کے طرز حکمرانی کو فسطائی سمجھتے ہیں؟ جس کے جواب میں مہیش بھٹ اور جاوید اختر نے بے ساختہ کہا کہ جی ہاں۔
ادیب جاوید اختر نے مزید کہا کہ ایک فاشسٹ شخص کے سر پر سینگ نہیں ہوتے یہ ایک احساس برتری سے لبریز مخصوص ذہنیت کا نام ہے جو یہ سوچ رکھتے ہیں کہ ہم دوسروں سے بہتر ہیں اور جو کچھ بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں وہ دراصل دوسروں کی وجہ سے ہورہے ہیں اور یوں وہ اپنے علاوہ سب سے نفرت کرنے لگتے ہیں۔
اسی طرح اسلامو فوبیا سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں مہیش بھٹ نے کہا کہ یہ صورت حال نائن الیون کے بعد پیدا ہوئی ہے جس میں میڈیا نے اہم کردار ادا کیا، بھارت میں بھی لوگ اس کے زیر اثر آگئے اور بی جے پی کی تو پوری سیاست ہی مسلمانوں سے نفرت کے گرد گھومتی ہے جو کہ ایک عام بھارتی کی نمائندگی نہیں۔