لاہور:
ورلڈکپ کی مہم جوئی کیلیے گرین شرٹس نے تیاریاں شروع کر دیں جب کہ موسم میں خوشگوار تبدیلی سے پاکستانی کرکٹرز کو لاہور میں ہی انگلینڈ جیسی کنڈیشنز میسرآگئیں۔
ورلڈکپ کیلیے قومی ٹیم کا اعلان جمعرات کو ہوگا، فٹنس ٹیسٹ کیلیے مدعو کیے جانے والے 23کرکٹرز کا تربیتی کیمپ گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگیا، کپتان سرفراز احمد نے کراچی سے واپس پہنچ کر دیگر کھلاڑیوں کو جوائن کرلیا۔
حارث سہیل ایک عزیز کی وفات کے سبب رخصت پر رہے، پیر کی شب بارش کے سبب منگل کو موسم خوشگوار رہا اور دن میں زیادہ تر ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں، بادلوں کی آنکھ مچولی بھی جاری رہی، لاہور میں ہی کرکٹرز کو انگلینڈ جیسی کنڈیشنز میسر آگئیں۔
صبح کو پہلے سیشن کے آغاز میں مکی آرتھر نے لیکچر دیتے ہوئے کھلاڑیوں کے حوصلے جوان کیے،بعد ازاں جسمانی استعداد بہتر بنانے کیلیے مختلف مشقیں کرائی گئیں،وارم اپ اور دوڑ کے بعد کھلاڑیوں نے اسٹیڈیم کے اسٹینڈز کی سیڑھیاں چڑھ کر اپنا اسٹیمنا بہتر بنایا، کوچز نے فٹنس کے بعد فیلڈنگ میں بہتری لانے پر توجہ مرکوز رکھی،اس دوران سلپ کیچز کی پریکٹس کرائی گئی۔
کھلاڑیوں کو ڈائیو لگا کر مشکل گیندوں پر قابو پانے کا ٹاسک بھی دیا گیا، شام کو فیلڈنگ میں پلیئرز نے اونچے کیچ تھامے، وکٹوں کو نشانہ بنانے کی مشق بھی جاری رکھی، آخر میں بیٹنگ اور بولنگ پریکٹس ہوئی، بولرز میں نوجوان پیسر محمد حسنین نے الگ طویل سیشن کیا۔
اس دوران مکی آرتھر اور بولنگ کوچ اظہر محمود بڑی باریک بینی سے ان کی کارکردگی کا جائزہ لیتے رہے،شاہین شاہ آفریدی، محمد عامر اور فہیم اشرف نے بھی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھا، عماد وسیم اور شعیب ملک نے اسپن کا ہنر آزمایا۔
فخرزمان، امام الحق اور بابر اعظم سمیت بیٹسمین دفاع مضبوط بنانے کے ساتھ اچھے اسٹروکس بھی کھیلنے کیلیے کوشاں نظر آئے، ان کو تسلسل کے ساتھ آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندیں کرائی گئیں،سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق دیگر ارکان کے ہمراہ میدان میں لگائے گئے شامیانے کے نیچے بیٹھ کر کھلاڑیوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے رہے۔
سلیکٹرز کی ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور کپتان سرفراز احمد سے ورلڈکپ اسکواڈ پر بات چیت ہوئی، ذرائع کے مطابق آسٹریلیا سے سیریز کے بعد گھٹنے کی انجری سے نجات کیلیے کوشاں عماد وسیم کا بیشتر وقت نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں گزرا ہے، البتہ دیگر 22ممکنہ کھلاڑیوں کی طرح آل راؤنڈر فٹنس ٹیسٹ کے تمام مراحل مکمل نہیں کرسکے،ان کو مزید وقت دیا گیا ہے۔
ٹریننگ کے دوران سیڑھیاں چڑھتے ہوئے عماد وسیم کی دشواری صاف نظر آرہی تھی،مینجمنٹ ان کے ورلڈکپ سے قبل مکمل طور پر فٹ ہونے کیلیے پر امید ہے،البتہ حتمی فیصلہ کرنے کیلیے زیادہ وقت باقی نہیں یا تو فٹنس کے معاملے میں بہتری کی امید پر مصلحت سے کام لیا جائے گا یا پھر انھیں ڈراپ کرنے کا مشکل فیصلہ کرنا ہوگا۔