واشنگٹن:
امریکی وزیر دفاع مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ معاہدے کے بعض نکات خفیہ رکھے گئے ہیں۔ صرف کاغذ پر لکھے لفظوں کے پابند نہیں طالبان کا طرز عمل دیکھ کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
امریکی نیوز چینل کو انٹرویو میں مائیک پومپیونے کہا کہ معاہدے کی عام کی گئی دستاویز کے علاوہ فوج کے اہلکاروں کی حفاظت کے پیش نظر عمل درآمد سے متعلق کچھ نکات کو خفیہ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی عوام جان لیں کہ صدر ٹرمپ کاغذ پر لکھے لفظوں تک محدود نہیں رہیں گے۔ طالبان اپنے وعدوں پر کس طرح عمل درآمد کررہے ہیں اس پر پوری نظر رکھی جائے گی۔
انٹرویو میں پوچھا گیا کہ کیا انھیں طالبان کے القاعدہ سے تعلقات قطع کرنے کے وعدے پر بھروسا ہے؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ اعتماد کرنے یا نہ کرنے کا سوال نہیں۔ اس کا تعلق زمینی حقائق اور عملی اقدامات سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن معاہدے پر دستخط ہوئے وہ دن اہم ضرور ہے تاہم آنے والے دن بھی اتنی ہی اہمیت کے حامل ہیں۔
ان سے پوچھا گیا کہ افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے طالبان کے 5ہزار قیدیوں کی رہائی کا وعدہ نہیں کیا گیا، کیا وہ غلط کہہ رہے ہیں؟ اس پرپومپیو کا کہنا تھا کہ معاہدے کے دستاویز میں تمام متعلقہ فریقین کے مابین اعتماد قائم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا ذکر ہے اور اس عمل میں سب کو شامل رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: قیدیوں کی رہائی تک کابل حکومت سے مذاکرات نہیں ہوں گے، ترجمان طالبان
واضح رہے کہ طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے نمایاں رہنما محمد عباس ستانکیزئی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکا نے قیدیوں کی رہائی کی یقین دہانی کروائی ہے اور اگر دیے گئے وقت پر قیدی رہا نہیں کیے گئے تو انٹرا افغان مذاکرات مؤخر ہوجائیں گے۔