کراچی:
کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ نے دہلی کالونی میں 12 منزلہ عمارت کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بلڈنگ کی توڑ پھوڑ کا کام شروع کردیا۔
کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے منگل کی صبح دہلی کالونی کے کمرشل ایریا میں غیرقانونی طور پر تعمیر ہونے والی کثیر المنزلہ عمارت کو مسمار کرنے کا کام شروع کیا گیا۔ جس وقت سی بی سی کا عملہ مذکورہ بلڈنگ کو منہدم کرنے پہنچا تو علاقہ مکینوں کی جانب سے حسب سابق شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تاہم پولیس کی جانب سے مشتعل علاقہ مکینوں پر قابو پایا گیا۔
ڈائریکٹر ویجی لینس سی بی سی کرنل (ر) عادل کے مطابق اعلیٰ عدالت کے احکامات پر کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے، جس کا تسلسل پورے مہینے جاری رہے گا، دہلی اور ملحقہ کالونیوں میں مسمارکی جانے والی بلڈنگوں کا سروے مکمل کرلیا گیا ہے۔ جب کہ ماضی میں اس نوعیت کے آپریشنز کو سیاسی دباؤ کی وجہ سے روک دیا جاتا تھا۔
ایکسپریس نیوز سے بات چیت کے دوران متاثرین اور دیگر شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ کثیر المنزلہ عمارتیں راتوں رات تعمیر نہیں ہوجاتی، جس وقت یہ تعمیرات ہوتی ہیں اس وقت متعلقہ اداروں کی جانب سے ردعمل ظاہر کیوں نہیں کیا جاتا، شہریوں کے مطابق ایک جانب حکومت 50 لاکھ گھر دینے کا اعلان کر رہی ہے اور دوسری جانب لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔ جب کہ زندگی بھر کی جمع پونجی ایک فلیٹ کے حصول پر خرچ کرنے کے بعد اب وہ لوگ کہاں جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران دہلی کالونی، پی اینڈ ٹی اور پنجاب کالونی کے قرب و جوار میں لگ بھگ 1500 ایسی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں جن کے لیے متعلقہ اداروں کی جانب سے جاری ہونے والے نقشوں، اجازت ناموں جبکہ دیگر قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔