کراچی:
آسٹریلیا نے پاکستان کو ایڈیلیڈ میں نائٹ ٹیسٹ کھیلنے پرراضی کرلیا تاہم ٹورکے دوران اضافی تیسرا پانچ روزہ میچ کھیلنے کی تجویز پر اتفاق نہیں ہوسکا۔
پاکستان نے رواں برس کے آخر میں شیڈول دورئہ آسٹریلیا کے دوران ایڈیلیڈ میں پنک گیند سے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ اس حوالے سے دونوں بورڈز کے درمیان بات چیت جاری اور اس سلسلے میں تاخیر کی وجہ پاکستان کا ٹور نہ کرنے کے آسٹریلوی فیصلے سے متعلق پی سی بی کی ناراضی کو قرار دیا جا رہا تھا، یہ بھی رپورٹس تھیں کہ پی سی بی کینگروز سے اگلے ٹور میں پاکستان میں کھیلنے کی یقین دہانی چاہتا ہے جو2022 میں شیڈول ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے ایک آسٹریلوی اخبار سے بات چیت میں کہاکہ ہم جانتے ہیں کہ آنے والے عرصے میں ہمیں مختلف ٹیموں سے بہت زیادہ باہمی کرکٹ کھیلنی ہے، ہمیں بدستور یہ ثبوت دینے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے ملک میں مقابلوں کے دوران بہترین سیکیورٹی فراہم کرسکتے ہیں، سب چیزیں بہتر رہنے پر ہم آسٹریلیا کے پاکستان میں کھیلنے سے متعلق بات چیت 2022 کے آغاز میں کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا پاکستان کو نائٹ ٹیسٹ کیلیے کوئی رقم نہیں دے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے دورئہ آسٹریلیا کے دوران 2 ٹور میچز کھیلنے کا امکان ہے جس میں سے ایک پرتھ میں پہلے ٹیسٹ سے قبل منعقد ہوگا، پی سی بی کو امید ہے کہ پرتھ کے فرسٹ گریڈ کلبز سے اس بارے میں ڈیل ہوجائے گی۔ ادھر کرکٹ آسٹریلیا نے اس بات کی بھی تصدیق کردی کہ 40 برس میں پہلی بار اس کی ٹیم جنوری میں ہوم سیزن کے دوران ہی بھارت کا ون ڈے سیریز کیلیے دورہ بھی کرے گی۔