مفتی عبدالرحمن قمر
جب سے کرونا کی آزمائش شروع ہوئی ہے اس دن سے ہر آدمی اپنی بصیرت اور استعداد کے مطابق کچھ نعرے بناتا ہے اور پھر پھیلاتا ہے جس میں کئی نعرے ناپسندیدہ ہیں۔ مثلاًکرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے۔ کیسے لڑنا ہے کچھ پتہ نہیں دشمن نامعلوم ہے۔ دشمن کا تعین ہوگا تو ہتھیار بنے گا تاحال اس تحریر کے لکھنے تک کوئی ہتھیار نہیںبن سکا،ہوا میں تیر چلائے جا رہے ہیں۔ اور ویسے بھی اللہ کی خفیہ آرمی کا مقابلہ کون کر سکتا ہے اور اس کی آرمی کس طرح کی اور کتنی ہے کوئی نہیں جانتا ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے ترجمہ: کوئی نہیں جانتا کہ میری آرمی کتنی ہے اور کس طرح کی ہے البتہ بعض نعرے بسا اوقات نعرے بنانے والاخود بھی بے خبر ہوتا ہے مگر بے خبری میں بڑی اعلیٰ بات کہہ جاتا ہے۔ مثلاً محدود رہو محفوظ رہو۔ نجانے کیا سوچ کر یہ جملہ کہا گیا ہے، مگر خوبصورت عقیدہ ہے۔ یعنی اے انسان تو محدود ہے اگر کوئی ذات لا محدود ہے تو وہ ذات باری تعالیٰ ہے۔ مگر حضرت انسان یہ ماننے کیلئے تیار نہیں کہ وہ محدود ہے مجھے ایک مرتبہ جہلم جانے کا اتفاق ہوا۔ اس وقت مرزا جہلمی پیدا بھی نہیں ہوا تھا میں ٹانگے میں سوار ہوا، راستے میں کوچوان نے ایک مارکیٹ کی طرف اشارہ کیا اور کہنے لگا یہ مارکیٹ انگلینڈ میں رہنے والے نے بنائی ہے اس کا خیال یہ تھا کہ جیسے ہی یہ مارکیٹ بن جائیگی میں برطانیہ سے واپس آکر اس مارکیٹ کو آباد کر کے خوش و خرم بقیہ زندگی گزاروں گا مگر وہ حسب وعدہ آیا۔ برطانیہ میں سب کچھ بیچ باچ کر آیا مگر جس دن جہلم واپس آیا مارکیٹ کا افتتاح کیا دوسرے دن ہی فوت ہو گیا کیونکہ وہ بھول گیا تھا کہ لا محدود ذات صرف اللہ کی ہے ہم تو محدود ہیں۔ اب اس نعرے پر غور کریں محدود رہو، محفوظ رہو۔ یعنی ہمیں اس بات کو مان لینا چاہیے کہ ہم محدود ہیں۔ لمبی پلاننگ نہیں کر سکتے ہاں صرف یہ کہہ سکتے ہیں جب تک مالک کی مرضی ہوگی ہم رہیں گے اور پروگرام رہیں گے جس دن اس کی مرضی ہوگی ہماری بساط لپیٹ دی جائےگی قارون بھی جب اپنے مال و دولت لاﺅ لشکر کو لے کر باہر نکلا تو کئی لوگ اُسے ستائشی نظروں سے دیکھنے لگے، مگر اگلے ہی لمحے زمین کو حکم ہوا کہ پھٹ جا اس کو لاﺅ لشکر سمیت نگل لے۔ وہی لوگ جو کچھ دیر پہلے ستائشی نظروں سے دیکھ رہے تھے سجدہ ریز ہو گئے، مالک ہمیں معاف کر دے۔ تیرے راز توہی جانتا ہے سو میرے عزیزو، بچوِ اور ساتھیو حرام زدگیاں چھوڑ کر بارگاہ ایزدی میں جُھک کر ہم سب کو اس بات کا اعتراف کرنا چاہئے کہ مالک تیرا کرم لا محدود ہے ہمارے پاس تو دعا کیلئے ذخیرہ¿ الفاظ بھی محدود ہیں، آج اتفاق سے نیویارک میں طوفانی بارش اور تیز ہواہے، آئیے مل کر اپنی کمزوری کا اعتراف کرتے ہوئے اللہ پاک سے دعا کریں ،اے لا محدود کرم والے اس تیز ہوا اور بارش کےساتھ ہی کرونا کو بھی واپس بھیج دے اور اپنی مجبور مخلوق کی التجاﺅں کو سن کر معافی عطاءفرما دے اور کرونا سے نجات دےدے۔
٭٭٭