ہم جنس پرست عورتوں کا بینڈ !!!

0
57

پرانے زمانے کی ایک کہاوت ہے کہاوت چونکہ پنجابی میں ہے اس لئے میں اس کا ترجمعہ لکھ دوں گا تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو، کہاوت کچھ یوں ہے(اُجڑیاں مستیاں اتے گالڑ امام) جب مسجدیں بے آباد ہوجائیں کوئی نماز پڑھنے نہ آئے تو گلہریاں مسجد کے مصّلے پر قبضہ کرلیتی ہیں۔ یہی کچھ ہمارے وطن عزیز پاکستان کا حال ہے چونکہ ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا کہ ملک کو کس نظام کے تحت چلانا ہے۔ حال ہی میں پاکستان میں ون مین شو کے لئے سٹیج تیار کیا گیا، اداکار تیار تھے۔ ریہرسل مکمل ہوچکی تھی۔ ہمارے ملک کی اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ حکومت ایک پیج پر آچکے تھے۔دس بیس سال کا پروگرام طے ہوچکا تھا۔ مگر مثبت ایزدی میں کچھ اور لکھا تھا۔ ڈرامہ اسٹیج ہونے سے پہلے ہی سبوتاژ ہوگیا۔ اور ون مین شو سے جمہوریت پر واپس آگئے۔ لیکن ملک میں افراتفری شروع ہوگئی۔ اور یہی وہ مواقع ہوتے ہیں۔ جب غیروں کو موقع ملتا ہے کہ وہ ہماری اس افراتفری سے فائدہ اٹھا کر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی اسلامی بنیادیں ہلائی جائیں۔ چنانچہ امریکی ہم جنس پرست عورتوں کا میوزک بینڈ جو ایک خاص مقصد کے لئے ترتیب دیا گیا ہے۔ جو میوزک کی آڑ ہم جنس پرستی کو فروغ دیتا ہے۔ اور اس کا ٹارگٹ یونیورسٹیوں اور کالجوں کی طالبات اور خواتین پر مشتمل عملہ ہے۔ چونکہ امریکی سپانسر شپ ہے اس لئے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ اور حکومت بھرپور تحفظ دے رہی ہے۔ اور وہ یعنی ریننگ بینڈ میوزک کی آڑ میں اپنے مشن کی تکمیل کرنے کے لئے پاکستان بھر میں گھوم پھر رہا ہے۔ چونکہ یہ بینڈ امریکی حکومت سے سپانسر شدہ ہے۔ اس لئے ایجنڈا واضح ہے کہ پاکستان میں ہم جنس پرستی ممنوع ہے اگر کوئی نام لیتا ہے تو چھ کر لیتا ہے۔ مگر بینڈ کی آڑ میوزک کی دھنوں میں ہماری خواتین کو شہہ دے رہا ہے۔ کہ اب قوم لوط کا عمل قبیح ایک نارمل ہے۔ مقصد کیا ہے اگر مسلمان کو تباہ کرنا ہے تو مسلمان عورت کو گمراہ کردو۔ تاکہ وہ کسی مجاہد کو جنم نہ دے سکے۔ بلکہ قوم لوط پر عمل کرنے والی ایک بے غیرت نسل کر جنم دے اور وہ مغرب کے سامنے سر اٹھا کر بات نہ کرسکے حکومتوں کو تو مغربی حکمت عملی نے مصلحت کی آڑ میں پیچھے دھکیل دیا ہے اور اب مسلمان عورت کو گمراہ کرکے آنے والی نسل کو بے غیرت بنا دیا جائے نہ رہے بانس نہ بجے بانسری اے صاحبان اقتدار و اپوزیشن ایک نظر ادھر بھی ڈال لیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here