کرونا اور ثریا ستارہ!!!

0
439
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

مفتی عبدالرحمن قمر،نیویارک

دین اور دین داروں کےخلاف کچھ قوتیں کافی عرصے سے کام کر رہی ہیں کبھی ان کا داﺅ لگ جاتا تھا اور کبھی نہیں مگر سوشل میڈیا کے عام ہونے اور خصوصاً لاک ڈاﺅن سے اب تقریباً سب کا شُغل سوشل میڈیا ہی ہے۔ اس لئے کہی ہوئی بات وائرل ہو جاتی ہے نیم حکیم خطرہ¿ جان کے مصداقب مخلص دوست بھی پروپیگنڈے کا شکار ہو جاتے ہیں پرانے زمانے میں یہ مثال عام تھی کہ تمہارا کان کتا لے گیا، بھائی کان دیکھ لو، اگر کان موجود ہے تو بھاگنے کی کیا ضرورت ہے، ثریا ستارہ کوئی ستارہ نیا نہیں ہے، آسمان کے ایک طرف روشن ستاروں کا ایک جھرمٹ ہے جن کی تعداد مختلف ہے مگر سات ستارے بڑے روشن ہیں جن کو سیون سسٹر یا سات سہیلیوں کا جمکا کہا جاتا ہے ان میں ایک ستارہ روشن ہوتا ہے جو مئی کے تقریباً دوسرے ہفتے میں طلوع ہوتا ہے اور نومبر میں چُھپ جاتا ہے اور یہ ہر سال ہوتا ہے اس ستارے کا احکام خداوندی سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہی وبائیں پھیلاتا ہے اور نہ ہی بھگاتا ہے اسے علامت کے طور پر دیکھا گیا ہے کہ جب ثریا مئی میں طلوع ہوتا ہے تو پھلوں کا رس میٹھا ہو جاتا ہے، زردی سے سرخی میں بدل جاتا ہے اور پھل پک کر میٹھا ہو جاتا ہے اصل میں سورج کی ڈیوٹی ہوتی ہے فصلیں پک جاتی ہیں پھل پک جاتے ہیں۔ اور سورج جب جوبن پر ہوتا ہے تو مچھر بھاگ جاتے ہیں الرجی ختم ہو جاتی ہے پاکستان میں آج کل مچھر کی موج لگی ہوئی ہے جون جولائی میں دیکھنا کس طرح بھاگتا ہے بخاری شریف کی حدیث نمبر 2193 اگر موقع مل جائے تو دیکھ لینا سرکار دو عالمﷺ کے زمانے میں لوگ کھجوروں کے پکنے سے پہلے سودا کر لیتے اور جب فصل اُٹھانے آتے تو عیب لگانا شروع کر دیتے یہ کمزور ہے سوکھ گئی ہے، اس قسم کے مختلف عیب لگا کر قیمت کم کرانے کی کوشش کرتے ،سرکار دو عالمﷺ کے پاس اس طرح کے بہت مقدمات آنے شروع ہوئے تو سرکار دو عالمﷺ نے منع فرمایا دیا کہ میوہ پکنے سے پہلے ان کو نہ بیچا کرو۔ زید بن ثابت جو اس حدیث کے راوی ہیں فرماتے ہیں کہ ہم نے ثریا کے طلوع ہونے سے پہلے پھل بیچنا چھوڑ دیا کیونکہ جب تک ثریا طلوع نہ ہو زردی سرخی میں نہیں بدلتی تھی۔ مسند احمد کی حدیث 5860 حضرت عبداللہ بن عمر کی روایت ہے کہ پھلوں کی فروخت کے بارے میں سرکار دو عالمﷺ سے سوال ہوا آپﷺ نے فرمایا جب تک آفت کا ڈر ختم نہ ہو جائے میں نے پوچھا آفت کا ڈر کب ختم ہوگا ؟آپﷺ نے فرمایا جب ثریا ستارہ ظاہر ہوگا۔ سو میرے عزیزوں اور پیارے بچو ثریا ستارے سے کرونا کا کوئی تعلق نہیں ہے، بالغرض محال اگر بارہ مئی کو کرونا ختم نہ ہوا تو جانتے ہو کاریگر لوگ کیا کہیں گے او جی ہم تو پہلے ہی جانتے تھے ،یہ سب حدیثیں جھوٹی ہیں حالانکہ حدیث جھوٹی نہیں ہے ہم اس کی غلط تشریح کر رہے ہیں، اللہ کا قرآن سچا اور نبی کا فرمان سچا، نبی کا فرمان کتنا سچا ہے ،یہ یہودیوں سے جا کر پوچھو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here