اسلام آباد (پاکستان نیوز) عالمی برادری کورونا وائرس کی وبا کے خلاف اقدامات کی کی طرز پر موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کے خلاف جدوجہد کرے۔ اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے کہ 1970ءکے مقابلہ میں ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار 26 فیصد تک بڑھ چکی ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر درجہ حرارت میں 0.86 ڈگری اضافہ ہوا ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق دنیا بھر میں صنعتی ترقی کے بعد درجہ حرارت انڈسٹریلائزیشن سے پہلے کے دور کے مقابلہ میں 1.1 ڈگری بڑھا ہے۔ ڈبلیو ایم او نے کہا ہے کہ کوویڈ ۔19 سے سماجی اور معاشی مسائل پیدا ہوئے ہیں جن پر قابو پانے کے لئے عالمی برادری نے ہنگامی اقدامات کئے ہیں تاکہ وباءپر قابو پایا جاسکے۔ اسی طرح موسمیاتی تبدیلیاں بھی دنیا کے لئے مسائل کا سبب بن رہی ہیںجن کے تدارک کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔ ڈبلیو ایم او نے کہا ہے کہ وباءکے دوران صنعتی و تجاتی سرگرمیوں میں کمی کے باعث فضائی آلودگی میں کمی کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے شعبہ پر بھی بعض مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ لاک ڈاﺅن کے باعث ٹرانسپورٹ اور صنعتی سرگرمیوں پر پابندی کے نتیجہ میں کاربن کے اخراج میں 6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ڈبلیو ایم او نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ کاروباری، صنعتی اورسماجی سرگرمیوں کی بحالی سے آئندہ سال مضرصحت گیسوں کے اخراج کی پرانی شرح واپس آ سکتی ہے ۔جس سے آنے والی کئی صدیوں کے لئے عالمی برادری کو سماجی اور معاشی مسائل کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔