نیویارک کی ممتاز کاروباری شخصیت سعید اختر طیب انتقال کر گئے

0
342

کرونا وائرس کا شکار ہوئے جو کہ جان لیوا ثابت ہوا، پسماندگان میں دو بیٹے ، ایک بیٹی اور بیوہ شامل
چاردہائیوں سے کامیابی سے بزنس کرنے کی وجہ سے شیخ سعید اخترطیب پاکستانی کمیونٹی کی اہم پہچان بن چکے تھے
کمیونٹی کی اہم شخصیات صلاح الدین (سی پی اے )، ڈاکٹراعجاز احمد، اسد چوہدری ، سردارنصر اللہ ،شاہد چغتائی، عمران اگرہ کا شیخ سعید اخترطیب مرحوم کے بھائیوںاور اہلخانہ سے اظہار تعزیت

نیویارک(پاکستان نیوز) پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی معروف کاروباری و سماجی شخصیت سعید اخترطیب انتقال کر گئے۔ ان کی عمر73سال تھی۔ ایک ماہ قبل وہ کرونا وائرس کا شکار ہوئے جو کہ جان لیوا ثابت ہوا۔ مرحوم کے پسماندگان میں دو بیٹے شہر زار اختر ، شیراز اختر، ایک بیٹی سائرہ اختر اور بیوہ شامل ہیں۔ سعید طیب مرحوم کے صاحبزادے شیراز سعید کے مطابق سعید طیب مارچ کے پہلے ہفتے میں علیل ہوئے۔ انہیں ڈاکٹرز نے کرونا وائر س انفیکشن مرض کی تشخیص کی۔ وہ کچھ روز اپنے گھر پر زیر علاج رہے لیکن طبیعت خراب ہونے پر انہیں لانگ آئی لینڈ جیوئش ہسپتال داخل کروادیا گیا جہاں وہ زیر علاج رہے۔ چند روز قبل انہیں سانس کی دوشواری محسوس ہوئی جس کے بعد پہلے انہیں آکسیجن اور پھر ونٹی لیٹر پر لگا دیا گیا۔چند روز زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد سعید اخترطیب 24اپریل جمعہ کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کا تعلق راولپنڈی سے تھا اور وہ جالندھر میں پیدا ہوئے اور قیام پاکستان کے موقع پر والدین کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آگئے تھے۔ نیویارک میں سعید اخترطیب گذشتہ 30سے زائد سالوں سے بزنس کررہے تھے۔ ان کا شمار پاکستانی ہی نہیں بلکہ جنوبی ایشائی امریکن کمیونٹی کے ممتاز بزنس مین کے طور پر ہوتا تھا۔ نیویار ک میں ’مون لائٹ انٹر نیشنل ‘ کے نام سے ان کا جدید برانڈ کی گھڑیوں کے سٹور کی دنیا بھر میں شہرت تھی جہاں دنیا کے تمام اہم اور بڑی سے بڑی کمپنیوں کی گھڑیاں فروخت کی جا تی تھیں اور ان کے کسٹمرز میں اہم شخصیات بھی شامل تھیں۔ سعید طیب کا شمار پاکستانی و جنوبی ایشیائی امریکن کمیونٹی کی ممتاز سماجی شخصیات میں ہوتا تھا۔جیکسن ہائٹس پر مسلسل چاردہائیوں سے کامیابی سے بزنس کرنے کی وجہ سے سعید اخترطیب ، پاکستانی کمیونٹی کی علامت بن چکے تھے۔ علاقے میں بڑی تعدادمیں پہلے انڈین اور پھر بنگلہ دیشی کمیونٹی کی اکثریت کے باوجود وہ آخری دم تک کامیابی سے جیکسن ہائٹس (کوینز، نیویارک)پر اپنے کاروباری مرکز مون لائٹ انٹر نیشنل پر بزنس کرتے رہے۔ ان کی وفات سے جیکسن ہائٹس کے علاقے کی ایک رونق ختم ہو گئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here