کمیونٹی کے تین ہیرو!!!

0
299
مجیب ایس لودھی

مجیب ایس لودھی، نیویارک

دنیا بھر میں انسانوں کی پہچان ان کے نیک کام اور بھلائی سے ہی ہوتی ہے جس کو انجام دے کر وہ دنیا میں اپنا نام بناتے ہیں ، بل گیٹس اور اس طرح کے دیگر بڑے بڑے ناموں نے انسانی خدمات اور معاشرتی ترقی میں بے پناہ کردار ادا کیا ہے اور ان کی فلاحی تنظیمیں اب بھی دنیا بھر کے انسانوں کی رنگ و نسل کی تفریق کے بغیر مدد کر رہی ہیں ، پاکستان میں ایدھی صاحب نے بھی انسانی خدمات میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ، اپنی ساری دھن دولت کو ضروت مندوں پر نچھاور کردیا اور یہی وجہ ہے کہ دنیا سے رخصت ہونے کے باوجود ایدھی صاحب ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے ہیں ، ان کا انسانی خدمت کے لیے لگایا ہوا درخت آج بھی لوگوں کو چھاﺅں مہیا کر رہا ہے ۔امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کی بات کی جائے تو میرا پاکستانی کمیونٹی میڈیا میں 23سالہ تجربہ ہے کہ کسی بھی شخص کی شناخت اس کی ذات سے نہیں بلکہ اس کے کام سے ہوتی ہے اور اس شخص کی خدمات کو سراہنا چاہئے خواہ وہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی فرقے سے تعلق رکھتا ہو ، آج سے چند ماہ قبل جب کورونا وائرس امریکہ پر حملہ آور ہوا تو اس موذی بیماری نے نہیں دیکھا کہ کونسا انسان کس رنگ ، زبان یا مذہب سے تعلق رکھتا ہے ،ہر شخص کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور آج صرف امریکہ میں ایک لاکھ سے زائد انسان ہلاک ہو چکے ہیں ،ایک لاکھ افراد کا اس موذی بیماری سے ہلاک ہو جانا کسی قیامت سے کم نہیں ہے ، آج دنیا کی سب سے بڑی سُپر طاقت بے بس نظر آتی ہے آج امریکہ کا صدر بے بس نظر آتا ہے کہ ایک ہاتھ کے اشارے سے امریکہ کا قانون تبدیل ہوجاتا ہے جس نے صدارت میں آنے سے پہلے ہی تکبرانہ انداز میں مسلمانوں سے اپنی بدترین نفرت و حکارت کا اظہار کیا اور مسلمانوں پر امریکہ آنے پر پابندی لگائی اور دنیا بھر میں مسلمانوں کو حکارت سے دیکھا جانے لگا ، یاد رہے کہ حضور اکرم ﷺاللہ تعالیٰ کے سب سے محبوب پیغمبر ہیں اور ہم اُسی بنی ﷺ کے اُمتی ہیں ، اس طرح ہمیں فخر ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے محبوب پیغمبر کے اُمتی ہونے کی وجہ سے ہم اللہ تعالیٰ کی پسندیدہ مخلوق ہیں جس پر اللہ تعالیٰ نے صدر ٹرمپ کو اس حقارت پر انہیں کورونا وائرس کی شکل میں ایک جھٹکا دیا ہے ، بے شک اس وائرس کے سب شکار ہوئے ہیں لیکن دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور کو جس طرح بے بس کر دیا یہ بھی ایک مثال ہے ، اس بدترین وقت میں مسلمانوں کی سب سے بڑی امریکہ میں فلاحی تنظیم ”اکنا “ انسانی خدمات کا جو کام کررہی ہے اس کی امریکی تاریخ میں کہیں مثال نہیں ملتی ہے ، اس طرح اکنا میں یوں تو بے شمار رضا کار اور ورکرز ہیں لیکن ان میں شبیر گل ، معاویذ صدیقی اور فہیم میاں نے جس طرح کام کیا وہ اپنی جگہ مثال ہے ، شبیر گل نے انتہائی محنت و لگن اور منظم انداز سے بے شمار فوڈ پینٹری کر کے لاکھوں ضرورت مندوں کو راشن فراہم کیا ، اسی طرح معاویذ صدیقی نے کوئینز اور بروکلین میں دن رات کام کیا یہاں تک کہ انہیں کورونا وائرس نے آ لیا لیکن جیسے ہی ان کی طبیعت بہتر ہوئی تو وہ لمحہ برباد کیے بغیر ایک مرتبہ پھر ضرورت مندوں کی مدد کرنے کے لیے نکل پڑے بالکل اسی انداز سے فہیم میاں نے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے بے شمار لوگوں کو غسل دے کر خود ان کو قبرستان لے کر گئے جبکہ ان مرنے والوں کو اپنے گھر والے کورونا وائرس کے ڈر سے ہاتھ لگاتے بھی ڈرتے تھے ، بے شک اللہ تعالیٰ اس دنیا اور آخرت میں تو انہیں اس کا اجر دے گا ہی لیکن ان خدمات کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ، ان کے علاوہ چند دوسری تنظیموں میں علی رشید ،برادر غنی ، پاکولی تنظیم کے بشیر قمر اور انکی پوری ٹیم نے لانگ آئی لینڈ میں فوڈ پینٹری کی تقسیم میں بھرپور خدمات انجام دیں ، کسی بھی کمیونٹی میں اورخاص طور پر مسلم کمیونٹی میں پاکستانی کمیونٹی نے جس طرح متحرک ہوکر ضرورت مندوں کی مدد کی مجھے امریکی سرزمین پر اس کی مثال نہیں ملتی ہے ، ہم سب کو چاہئے کہ اچھا کام کرنے والوں کی بھرپور تعریف کریں ، خواہ ذاتی طو پر ایسے افراد سے ہمارے لاکھ اختلافات ہوں ۔گزشتہ اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر تمام پاکستانی میڈیا کی اہم شخصیات کو اکٹھا کر کے ایک عید ملن پارٹی کا اہتمام کیا اور سب نے یکجا ہو کر ان تینوں بھائیوں کی خدمات کو خوب سراہا ، بے شک اکنا اور ان سے متعلق تمام افراد لائق تحسین ہیں ، کمیونٹی کو چاہئے کہ وہ اکنا اور ان تین بھائیوں کی خدمات کو جتنا سرہا سکتے ہیں ضرور سراہیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو سکے ۔حقیقت میں ایسے لوگ باعث تحسین ہیں جوکہ اپنی ذات کو نظر انداز کرتے ہوئے تمام تر توانائیاں ایسے لوگوں پر لگاتے ہیں جوکہ ان کی توجہ کا منتظر ہوتے ہیں ، ضروری نہیں ہے کہ ہم نیکی کے کام اور بھلائی کو بہت بڑے پیمانے پر شرو ع کریں بلکہ اپنے اپنے وسائل میں ہم سب کو ہی اپنے اردگرد موجود افراد پر نظر رکھنی چاہئے اگر کوئی ہماری امداد کا منتظر ہو تو اس میں دیر نہیں لگانی چاہئے ، اپنے اپنے علاقوں ، دفاتر اور دیگر مقامات پر جہاں آپ استطاعت رکھتے ہوں اس کارخیر میں ضرور حصہ ڈالیں ، اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو ،امین ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here