برطانوی اخبار ”دی گارڈین” نے بھارت کی پاکستان میں کھلے عام مداخلت اور اس کے محب وطن شہریوں کو نشانہ بنانے کے چشم کشا انکشاف نے پاکستانی سیکیورٹی اداروں، خفیہ ایجنسیوں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے ، برطانوی اخبار ”دی گارڈین ” کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے وزیر داخلہ نے اپنے انٹرویو میں اس بات کا کھلے عام اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھارت دشمن شخصیات کو نشانہ بنایا ہے جس میں پاکستان کے 20محب وطن شہری بھی شامل ہیں جوکہ اس کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، بھارت کے اس برملا اعلان کے بعد پاکستان کی نمبر ون خفیہ ایجنسی ”آئی ایس آئی” کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے ، پاکستانی حکام اور سیکیورٹی اداروں نے ہمیشہ ”امن” کے نام پر ملکی وقار کو دائو پر لگانے کی قسم اٹھا رکھی ہے ، جوکہ اپنی ساکھ کو براقرار رکھنے اور ملک کی عزت بچانے کے لیے کبھی بھارتی کارناموں سے پردہ نہیں اٹھاتے ہیں۔اب اس کی واضح مثال بھارت کی جانب سے پاکستان پر میزائل حملے سے لی جا سکتی ہے جب بھارت نے غلطی سے پاکستان کی طرف میزائل داغا جس سے خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تو پاکستانی حکام نے ٹی وی پر بتایا کہ بھارت کی جانب سے کوئی مشتبہ چیز فضا میں پاکستان کی طرف آتے دیکھی گئی ہے ، لیکن یہ مشتبہ چیز کیا تھی اس کے متعلق حقائق کو چھپایا گیا لیکن اگلے ہی دن بھارت نے پاکستان کی جانب سے امن کی اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے برملا بتایا کہ ہم نے غلطی سے پاکستان پر میزائل حملہ کیا تھا ، فضا میں اُڑتی نظر آنے والی مشتبہ چیز اصل میں بھارتی میزائل تھا۔اس کے بعد ایک واقعہ امریکی جاسوس ”ریمنڈ ڈیوس ” کا بھی ہے جب اس نے لاہور میں سرعام دو پاکستانیوں کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتارا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی بجائے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے چیف ریمنڈ ڈیوس کو پاکستانی حراست سے چھڑوا کر پرائیویٹ جہاز میں افغانستان چھوڑ کر آئے تھے تو پاکستانی حکام کی ہو یا خفیہ ایجنسیوں کی ان کی نظر میں محب وطن پاکستانیوں کی کوئی قدر نہیں ہے کیونکہ وہ خود کو سب سے زیادہ محب وطن تصور کرتے ہیں ۔ان مثالوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم بھارتی دعوے کوسچ تسلیم کرسکتے ہیں ،بھارت نے ضرور پاکستان میں محب وطن شہریوں کو چن چن کر قتل کیا ہے جس کو پاکستانی سیکیورٹی ادارے اور ایجنسیاں تحفظ دینے میں ناکام رہی ہیں اور شاید آئندہ بھی تحفظ فراہم نہ کر سکیں ۔خود کو پاکستان کے سب سے بڑے فوجی حکام ریٹائر ہوتے ہی اپنا پیسہ لپیٹ کر یورپ میں سکونت اختیار کرلیتے ہیں ، جہاں پاکستان دشمنوں اور غیرملکیوں کے ساتھ گھل مل کر امن کی زندگی گزارتے ہیں اور پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ کی راہ ہموار کرتے ہیں ، سابق آرمی چیف اسلم بیگ کے علاوہ کوئی سابق آرمی چیف اس وقت پاکستان میں موجود نہیں ہے ، ان کے پاس پاکستان سے متعلق خفیہ معلومات ہوتی ہیں، ان کے تو ریٹائرمنٹ کے بعد ملک سے باہر جانے پر ویسے ہی پابندی ہونی چاہئے لیکن یہ لوگ بڑے دھڑلے کے ساتھ یورپی ممالک میں لوٹی ہوئی رقم سے آسائشوں کے مزے اُڑاتے ہیں۔بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی جانب سے پاکستان میں کھلے عام مداخلت کے اعتراف کے بعد پاکستان نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے ، دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ 25 جنوری 2024ئ کو پاکستان نے بھارتی دراندازی کے ناقابل تردید ثبوت فراہم کیے، یہ پاکستان میں بھارت کے ماورائے عدالت اور بین الاقوامی قتل عام کی مہم کے واضح ثبوت ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت کا مزید شہریوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ واضح طور پر جرم کا اعتراف ہے، عالمی برادری کو بھارت کے ان گھناؤنے اور غیر قانونی اقدامات پر محاسبہ کرنا چاہیے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خود مختاری کے تحفظ کیلئے مکمل پرعزم ہے، فروری 2019ء کو بھی بھارت کو جارحیت پر سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس اقدام نے بھارت کے فوجی برتری کے کھوکھلے دعوؤں کو بے نقاب کیا۔ترجمان کے مطابق انتخابی فائدے کے لیے بھارتی حکمران نفرت انگیز بیان بازی کا سہارا لے رہے ہیں، بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی امن کو نقصان پہنچاتا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے، ہماری امن کی خواہش کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہیے، تاریخ پاکستان کے پختہ عزم اور اپنے بھرپور دفاع کی صلاحیت کی گواہ ہے۔بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم مودی بالکل ٹھیک کہتے ہیں کہ بھارت ایک طاقتور ملک ہے اور پاکستان بھی یہ بات سمجھتا ہے۔ ہم تمام پڑوسیوں سے خوش گوار تعلقات استوار رکھنا چاہتے ہیں۔لوگوں کو پاکستان میں بھی نشانہ بنانا پڑا تو بنائیں گے، ہم انہیں پاکستان میں گھس کر ماریں گے۔
٭٭٭