تابعداری کا انعام!!!

0
195
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

مفتی عبدالرحمن قمر،نیویارک

رمضان المبارک میں جہاں اور بہت سی نیکیاں کمائی گئیں ،ان میں ایک میٹھی نیکی والدین کی رضا بھی ہے۔ سرکار دو عالمﷺ نے ارشاد فرمایا جبرائیلؑ امین کے یوں کہنے پر جس نے رمضان المبارک میں والدین کو بوڑھا پایا اور خدمت کر کے جنت نہ کمائی تو تباہ و برباد ہوا۔ سرکار نے فرمایا آمین نجانے ہم میں کتنے لوگ ہیں جو خوشحال ہیں والد کے انتقال کے بعد ان کی مائیں دربدر ہیں۔ مجھ سے ایک بزرگ خاتون جمعہ کی نماز کے بعد ملی اور زکوٰة و فطرانہ کے بارے پوچھا جن لوگوں کی وہ ماں تھی وہ لوگ میرے دوستوں میں سے تھے، یقین جانیں دل بیٹھنے لگ گیا اوپر سے سید ازادی جن کے آباﺅ اجداد کو میں جانتا تھا۔ نامور لوگ، نامور فیملی، قصہ مختصر میں سارے کام چھوڑ کر خاتون کے بچوں سے ملا، بچوں سے پہلے ان کی بیویوں نے ماں جی کےخلاف شکایات کا دفتر کھول دیا، یہ رشتہ دار بچیاں تھیں جن کو خود بیاہ کر لائی تھی ،کافی بحث و مباحثہ خواتین ایک کمرہ دینے پر رضا مند ہو گئیں ہر قسمی کام پر مداخلت برداشت نہیں لیکن افسوس یہ ہے کہ ماں جی کی اپنی اولاد خاموش تماشائی بنی رہی۔ میں سوچتا ہوں خواتین کو پھر بھی شکایت رہتی ہے کہ مرد ہمارے حقوق کا استحصال کرتے ہیں روزانہ رات نو بجے لائیو فیس بک پر درس قرآن دیتا ہوں۔ آج کے درس میں ایک شاندار واقعہ خود خالق کائنات نے بیان فرمایا ماں کی تابعداری کا انعام پڑھ کر ایمان باغ باغ ہو گیا۔ ایک نیک آدمی فوت ہو گیا فوت ہونے سے پہلے ایک گائے کی بچھڑی جنگل میں چھوڑ دی اور یوں عرض کی بارگاہ الٰہی میں کہ جب یہ گائے بن جائے تو میرے بچے کو دے دینا اور چھوٹے بچے کو اس کی ماں کے سپرد کر کے فوت ہوگیا ۔ماں نے بچے کی تربیت کی ، اللہ اور رسولﷺ کی محبت کُوٹ کُوٹ کر بھر دی، بچہ ماں کا انتہائی تابعدار بن گیا جب بچہ سمجھدار ہوا ماں نے جنگل بھیجا تاکہ اپنی گائے لے آئے اور ساتھ ہی کہا تین دینار میں گائے بیچ کر آنا ہم گھر میں کہاں رکھیں گے، مر کر ہم اپنی روٹی پوری کرتے ہیں۔ گائے کو کہاں سے کھلائیں گے ،ماں نے کہا بچہ دینے سے پہلے ایک بار پوچھ لینا بچہ گائے لے کر واپس آرہا تھا ،ایک خریدار ملا، تین دینار میں سودا ہو گیا لیکن اس شرط پر کہ ماں سے پوچھ لو۔ اس نے کہا ماں سے مت پوچھو میں تمہیں چھ دینار دیتا ہوں۔ بچہ نے کہا نا ممکن میں تابعداری میں بے ایمانی نہیں کر سکتا ۔اس نے کہا بارہ، چوبیس رقم بڑھتا گیا۔ اس نے کہا جب تک ماں سے نہ پوچھ لوں سودا نہیں کرونگا بچہ واپس گیاماں کو سارا قصہ سنایا۔ ماں نے کہا دوبارہ ملاقات ہو تو صرف یہ پوچھنا میں گائے بیچوں یا نہ بیچوں خریدار نے کہا حضرت موسیٰؑ پوری قوم کو لے کر تیرے دروازے پر آئیں گے منہ مانگی قیمت پر بیچ دینا ۔واقعی اگلے دن حضرت موسیٰؑ قوم کےساتھ گائے خریدنے کیلئے اس کے دروازہ پر تھا۔ ماں کی تابعداری نے ایک ہی دن میں ککھ پتی سے لکھ پتی بنا دیا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here