کراچی:
معروف اداکارعدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ وہ مانتے ہیں کہ انہیں اداکاری نہیں آتی لیکن پھربھی لوگ ان کام پسند کرتے ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں عدنان صدیقی نے کہا کہ عزت دینے اورعزت لینے والی اوپروالے کی ذات ہے، میں نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ مجھے اداکاری آتی ہے لیکن میں کسی کو اجازت نہیں بھی دیتا کہ وہ یہ فیصلہ کرے کہ مجھے اداکاری آتی ہے یا نہیں۔ یہ حق صرف عوام کے پاس ہے۔ میں مسلسل سیکھنے کے عمل میں ہوں اورمانتا ہوں کہ مجھے اداکاری نہیں آتی لیکن اس کے باوجود لوگوں کا پیار مل رہا ہے۔ اگر عوام مجھے پسند کررہے ہیں اور خوش ہیں تو میرے لیے یہی کافی ہے۔
ڈرامے کی کہانیوں میں یکسانیت کے حوالے سے عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ اگرکہانیاں اچھی نہیں ہیں تو ڈرامے مت دیکھیں، بدقسمتی سے جو دِکھتا ہے وہی بِکتا ہے۔ جس دن ان ڈراموں کو دیکھنا بند کردیا گیا یا ڈراموں کی ریٹنگ آنا بند ہوگئی تو یقینا کہانیاں تبدیل ہوجائیں گی۔
عدنان صدیقی نے کہا کہ انہوں نے ’دم مستم‘ کے نام سے فلم بنائی ہے جس کی شوٹنگ لاہور، کراچی، سندھ کے دیہی علاقوں اور کشمیرمیں ہوئی ہے، فلم کی عکس بندی مکمل ہوچکی ہے اور اب ایڈیٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ’دم مستم‘ پوری طرح سے ایک مصالحہ فلم ہے اوراس میں دیکھنے والوں کو مزاح، رومانس اور ٹریجڈی سمیت ہر چیز ملے گی، لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد حالات مکمل طور پر ٹھیک ہوں گے تو ہی فلم ریلیز کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل اداکار نعمان اعجاز نے کہا تھا کہ عدنان صدیقی کو اداکاری نہیں آتی۔