لاہور:
پاکستانی پلیئرزنے ٹھنڈے موسم میں سخت ٹریننگ سے ماحول گرما دیا جب کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھرکا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں سردی کی وجہ سے کنڈیشنزکا فرق محسوس ہوا۔
کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے قبل از وقت انگلینڈ پہنچنے والے پاکستانی کرکٹرز کی کینٹ میں پریکٹس جاری ہے، میزبان ٹیم کیخلاف واحد ٹی ٹوئنٹی اور 5ون ڈے کی سیریز سے قبل پاکستان کو کاؤنٹیز سے 3وارم اپ میچز بھی کھیلنا ہیں، ان میں سے پہلا ون ڈے ہفتے کوکینٹ کے ساتھ ہوگا۔
3روز تک جاری رہنے والے پریکٹس سیشنز ختم ہونے کے بعد پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہاکہ ہم ورلڈکپ چیلنج کیلیے ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہیں، لاہور میں سخت محنت کا سلسلہ جاری رہا، انگلینڈ میں کافی سردی ہونے کی وجہ سے ماحول کا فرق محسوس ہوا لیکن کھلاڑیوں نے موسم سے مطابقت پیدا کر لی اور فارم و فٹنس میں بہتری لانے کیلیے سخت محنت کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کینٹ میں پریکٹس کیلیے بہترین سہولیات میسر ہیں،ہم ٹیم کی تیاریوں سے مکمل طور پر مطمئن ہیں، ابھی تک جو بھی سرگرمیاں رہیں فارم او فٹنس کے حوالے سے ان کا گرین شرٹس کو بہت فائدہ ہوا، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل انگلش کنڈیشنز میں وقت گزارنے کا موقع بڑا خوش آئند ہے،گرین شرٹس پہلے بھی یہاں کافی کرکٹ کھیل چکے اس لیے موسم سے مطابقت پیدا کرنے میں زیادہ دشواری نہیں ہوئی، انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ بھی کام آئے گا۔
آرتھر نے کہا کہ ایک بہتر کمبی نیشن کیلیے پاکستان ٹیم ہر طرح کے ہتھیاروں سے لیس ہے، کینٹ سے وام اپ میچ میں بھرپور قوت کے ساتھ میدان میں اتریں گے، یہ وہی کمبی نیشن ہوگا جس کے ساتھ ہم انگلینڈ سے سیریز میں بھی کھیلنا چاہیں گے۔ میزبان کاؤنٹی کے خلاف 3پیسرزاور 2اسپنرز یاسر شاہ اور عماد وسیم کو میدان میں اتاریں گے۔
ایک سوال پر انھوں نے امید ظاہر کی کہ محمد حفیظ انگلینڈ سے ون ڈے سیریز کیلیے دستیاب ہوں گے،ہیڈ کوچ نے کہا کہ آل راؤنڈر نے کینٹ میں ٹریننگ کے دوران بولنگ اور فیلڈنگ کی،ان کی فٹنس میں ہماری توقع سے زیادہ تیزی کے ساتھ بہتری آئی ہے، وہ اس مقصد کیلیے خصوصی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم انھیں انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز سے باہر قرار نہیں دے سکتے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل کے دوسرے میچ میں ہی انگوٹھا فریکچر ہونے کے بعد محمد حفیظ کے انگلینڈ میں 2 آپریشنز ہوئے، آل راؤنڈر نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہونے والے فٹنس ٹیسٹ کی تمام سرگرمیوں میں بھی حصہ نہیں لے پائے تھے، اس کے باوجود انھیں ورلڈکپ کیلیے 15 رکنی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا،آل راؤنڈر کی پوری کوشش ہے کہ وہ انگلینڈ سے سیریزکھیلنے کے قابل ہوجائیں، اس صورت میں انھیں فارم اور فٹنس ثابت کرنے کا موقع مل جائے گا۔