سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دیدیا

0
115

اسلام آباد:

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کا ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواست منظور کرلی۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دس رکنی فل کورٹ نے سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسی کیس کی سماعت کی۔ کیس کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا اور بعد ازاں ایک وقفے کے بعد فل کورٹ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دے دیا جب کہ عدالت نے جسٹس قاضی فائز کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے۔ کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ 10 ججز میں سے 7 ججز نے جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ کے ٹیکس معاملات ایف بی آر کو بھیجنے کا حکم دیا ہے، فیصلے کے مطابق ایف بی آر اہلیہ کو 7 دن کے اندر نوٹس جاری کرے، ایف بی آر کے نوٹس جج کی سرکاری رہائش گاہ پر ارسال کیے جائیں، ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس جاری کیا جائے، ایف بی آر حکام فیصلہ کرکے رجسٹرار سپریم کورٹ کو آگاہ کریں، چیئرمین ایف بی آر خود رپورٹ پر دستخط کرکے رجسٹرار کو جمع کرائیں گے، ایف بی آر حکام معاملے پر التوا بھی نہ دیں، اگر قانون کے مطابق کارروائی بنتی ہو تو جوڈیشل کونسل کارروائی کی مجاز ہوگی۔

 

اس سے قبل دوران سماعت جسٹس فائز عیسی کے وکیل منیر اے ملک، سپریم کورٹ بار کے وکیل حامد خان، کے پی کے بار کونسل کے وکیل افتخار گیلانی اور سندھ بار کونسل کے وکیل رضا ربانی نے اپنے دلائل مکمل کیے جب کہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے منی ٹریل سے متعلق دستاویز جمع کرادیں اور جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ نے زرعی زمین اور پاسپورٹ کی نقول بھی جمع کرادیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here