لاہور:
وسیم خان نے اسٹاف کو نکالنے کی غلطی کا اعتراف کر لیا جب کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ احساس ہوتے ہی ہم نے فیصلہ تبدیل کر لیا۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں وسیم خان نے کہا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ نچلے درجے کے اسٹاف کو نکالنے کا فیصلہ درست نہیں تھا، اسی لیے ہم نے فوری طورپر اسے تبدیل کرتے ہوئے ان کی بہتری کے لیے سپورٹ فنڈز میں رقم دینے کا اعلان کیا۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد پاکستان کرکٹ کی نیک نامی میں اضافہ کرنا ہے، سسٹم کی بہتری کے لیے نئی تقرریاں کیں لیکن انھیں زیادہ تنخواہیں دینے کا تاثر درست نہیں، مجھے یقین ہے کہ جلد اچھے نتائج سامنے آنا شروع ہوجائیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم ہمیشہ درجہ بندی میں ٹاپ پر رہے، انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم کا دورہ انگلینڈ بہت اہم ہے لیکن ہمارے لیے کھلاڑیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہوگی، اس سلسلے میں کوئی کوتاہی نہیں کرسکتے، میزبان بورڈ نے پلیئرز اور کوچنگ اسٹاف کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اپنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایک سوال پر وسیم خان نے کہا کہ بابر اعظم نے خود کو کپتانی کا اہل ثابت کیا ہے،وہ جنوبی افریقی گریم اسمتھ کی طرح پاکستانی کامیابیوں میں اہم کرادار ادا کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، یہ تاثر درست نہیں کہ کپتان بنانے سے بابر کی بیٹنگ متاثر ہوگی، وہ ذہنی طورپر مضبوط کھلاڑی ہیں، انھوں نے ٹی ٹوئنٹی کپتان کے طورپر اپنا انتخاب درست ثابت کیا، یہی وجہ ہے کہ اب ون ڈے کرکٹ کے لیے بھی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ درست سمت میں جاری ہے، تینوں فارمیٹ میں کارکردگیکا گراف بلند سے بلند تر کرنے کے لیے ہم اقدامات کررہے ہیں۔