اقبال قاسم پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ مقرر

0
427

لاہور:

اقبال قاسم کو پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقررکردیا گیا۔

 

سابق ٹیسٹ اسپنر اقبال قاسم کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے، 50 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اقبال قاسم کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں وسیم اکرم (سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم اور موجودہ کمنٹیٹر)،عمر گل (سابق ٹیسٹ کرکٹر بطور نمائندہ  ڈومیسٹک کرکٹرز)، عروج ممتاز (چیف سلیکٹر قومی خواتین کرکٹ بطور نمائندہ ویمنز کرکٹ)، علی نقوی (سابق ٹیسٹ کرکٹر بطور نمائندہ میچ آفیشلز) شامل ہیں۔

 

ان پانچ اراکین کے  علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان بھی کمیٹی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پی سی بی کے دونوں نمائندگان بطور کو ممبرکمیٹی کا حصہ ہیں۔

کمیٹی ، چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو کرکٹ سے متعلق امور پر تجاویز پیش کرے گی، جس میں قومی کرکٹ ٹیموں کی کارکردگی، ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر، ہائی پرفارمنس سینٹرز اور پلیئنگ کنڈیشنز جیسے امور شامل ہیں۔ کمیٹی کو اختیار ہوگا کہ وہ متعلقہ فرد کی کارکردگی کا جائزہ لینےکی غرض سے انہیں  اجلاس میں طلب کرسکتی ہے۔

پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ اقبال قاسم کا کہنا ہےکہ وہ یہ اہم ذمہ داری دینے پر پی سی بی کے مشکور ہیں، اب وہ اسے نبھانے کے لیے اپنے کرکٹ اور کارپوریٹ تجربے کی روشنی میں بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔

اقبال قاسم نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی میں شامل تمام اراکین کسی نہ کسی طرح کھیل سے جڑے ہوئے ہیں، ان باصلاحیت اور ذہین ارکین کی مشاورت کے ساتھ ہم کھیل سے متعلق بہترین تجاویز تیار کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو بھی یہ لگتا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے  کچھ کرسکتا ہے تو اسے ضرور آگے آنا چاہیے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے 50 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ میچوں میں بالترتیب 171 اور 12 وکٹیں حاصل کرنے والے اقبال قاسم نے246 ڈومیسٹک میچوں میں 999 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 1971 سے 1992تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی۔  وہ اس سے قبل بھی پی سی بی میں مختلف ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں جس میں قومی کرکٹ ٹیم کے منیجراورچیف سلیکٹررہنے کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک ٹورنامنٹ مانیٹرنگ کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اقبال قاسم نیشنل بنک آف پاکستان میں  ایگزیکٹو ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here