”کوپو“(COPO) کے روح رواں محمد حسین رضوی نے درجنوں اسٹالز پر خود جا کر ہر ضرورت مند کی ضرورت دریافت کی اور گھر کے راشن کی درجنوں اقسام جن میں فروٹ، فش، سبزیاں، چکن، دالیں، چاول کے علاوہ دیگر اشیاءبھی شامل تھیں تقسیم کیں
میں اس کام کو دل سے کرتا ہوں، ہمارے نبی کا فرمان ہے کہ مستحقین کی خدمت کرنا ہی دراصل انسانیت کی خدمت ہے، مجھے عملی طور پر مستحقین کی خدمت کر کے دلی سکون حاصل ہوتا ہے،اس کام میں ہمیں کمیونٹی کے مخیر حضرات کی حمایت حاصل ہے :محمد رضوی
لٹل پاکستان بروکلین میں فلاحی کاموں کی سب سے بڑی تنظیم ”کوپو“(COPO) کونسل آف پیپلز آرگنائزیشن کے زیر اہتمام گذشتہ جمعہ کو 1:00بجے سے 6:00 بجے تک ہزاروں مستحقین میں مفت راشن تقسیم کیا گیا ۔ اس موقع پر ”کوپو“ (COPO) کے روح رواں محمد حسین رضوی نے درجنوں اسٹالز پر خود جا کر ہر ضرورت مند کی ضرورت دریافت کی اور گھر کے راشن کی درجنوں اقسام جن میں فروٹ، فش، سبزیاں، چکن، دالیں، چاول کے علاوہ دیگر اشیاءبھی شامل تھیں تقسیم کیں۔ اس موقع پر تمام والنٹیئرز نے بہت محنت و لگن سے ہر آنے والے ضرورت مند کو راشن دیا۔ ایک بہت ہی لمبی قطار میں سینکڑوں افراد نے بڑے نظم و ضبط سے اپنی باری کا انتظار کیا ۔ ان میں تمام رنگ و نسل و مذہب کے ضرورت مند افراد شامل تھے۔ ان میں بزرگ، نوجوان، خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔محمد رضوی صبح9:00بجے سے شام6:00بجے تک ٹرکوں سے فوڈ کا سامان خود وصول کرتے نظر آئے ۔ اس موقع پر سٹی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کئی اہم عہدیداران تشریف لائے جنہوں نے محمد رضوی اور ان کے والنٹیئرز کے کام کی خوب تعریف کی اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ محمد رضوی کی قیادت میں جس طرح ہزاروں مستحقین کو بڑے نظم و ضبط کے ساتھ فوڈ کی تقسیم ہو رہی ہے ، قابل ستائش ہے۔ اس موقع پر محمد رضوی نے ”پاکستان نیوز“ سے مختصراً گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کام کو دل سے کرتا ہوں۔ ہمارے نبی کا فرمان ہے کہ مستحقین کی خدمت کرنا ہی دراصل انسانیت کی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے عملی طور پر مستحقین کی خدمت کر کے دلی سکون حاصل ہوتا ہے ۔ ہمیں پاکستانی کمیونٹی کے مخیر حضرات کی بڑی حمایت اور مدد حاصل ہے جو خاموشی سے راشن پہنچا دیتے ہیں۔ اسی طرح سٹی کی جانب سے ہمیں جو راشن ملتا ہے ہم اسے ضرورت مندوں تک پہنچا دیتے ہیں۔ ہمارا ایک ایک والنٹیئر اپنا کام ایمانداری اور لگن سے کرتا ہے ۔ ہمیں خوشی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس قابل کیا ہے کہ ہم ضرورت مندوں کو دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مختلف کمیونٹیز سے لوگ آتے ہیں اور ہماری کوشش ہوتی ہے ان میں سے کوئی بھی خالی ہاتھ واپس نہ جائے۔