لاہور:
دورۂ انگلینڈ کے ابتدائی معرکوں میں پاکستانی ہتھیاروں کی جانچ مکمل ہو گئی جب کہ بیشتر تیر نشانے پر بیٹھنے سے مینجمنٹ نے سکھ کا سانس لے لیا۔
میزبان ٹیم سے سیریز اور ورلڈکپ کی تیاریوں کیلیے قبل ازوقت انگلینڈ پہنچنے والی پاکستان ٹیم فٹنس اور دیگر مسائل سے پیچھا چھڑانے میں ناکام رہی ہے، شاداب خان خطرناک وائرس کا شکار ہونے کی وجہ سے زیر علاج ہیں، محمد حفیظ ہاتھ کا کامیاب آپریشن کرانے کے بعد بحالی فٹنس کیلیے کوشاں ہیں، شعیب ملک پہلا پریکٹس میچ کھیلنے کے بعد نجی مسائل کی وجہ سے 10دن کی رخصت پر چلے گئے۔ اس کے باوجود پاکستان نے تینوں پریکٹس میچز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔
سب سے خوش آئند بات یہ ہے کہ آسٹریلیا سے سیریز میں آرام کرنے والے کھلاڑی بھی تسلسل کے ساتھ پرفارم کررہے ہیں، فخرزمان نے کینٹ سے میچ میں76رنز بنانے کے بعد نارتھمپٹن شائر کیخلاف سنچری جڑ دی،دونوں ایک روزہ میچز کے بعد لیسٹر شائر سے ٹی ٹوئنٹی میں بھی انھوں نے 30گیندوں پر52کی اننگز کھیلی، چیمپئنز ٹرافی کے ہیرو کی حالیہ فارم پاکستان کیلیے باعث اطمینان بات ہے۔
بابر اعظم پہلے میچ میں ڈبل فیگر تک نہیں پہنچ پائے، دوسرے میں 68پر ناقابل شکست رہے۔ ٹی ٹوئنٹی میں انھوں نے صرف 63گیندوں پر 101کی اننگز کھیلی،عماد وسیم نے پہلے ون ڈے میں جارحانہ 117رنز بناکر ٹیم کا ٹوٹل 7وکٹ پر 358تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا،حارث سہیل نے بھی 75کی اننگز کھیلی۔
نارتھمپٹن شائر کیخلاف امام الحق 71رنز بنانے میں کامیاب ہوئے،حیران کن طور پر ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی ان کو شامل کیا گیا جبکہ عابد علی کوابھی تک صرف پانی پلانے تک محدود رکھا گیا ہے۔ آصف علی تیسرے میچ میں موقع ملنے پر 22کی اننگز کھیل سکے،مجموعی طور پر بیٹنگ لائن کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے۔
بولرز میں حسن علی،فہیم اشرف،شاہین شاہ آفریدی،محمد عامر اور محمد حسنین پیس اور باؤنس کا فائدہ اٹھاتے نظر آئے،جیند خان نے ایک میچ میں حصہ لیا اور 79رنز دے کر ایک شکار کیا، شاداب خان کی بیماری کے سبب اچانک اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے یاسر شاہ کو ایک میچ میں 90اور دوسرے میں 61رنزکی پٹائی برداشت کرنا پڑی،وہ ٹی ٹوئنٹی میچ کیلیے ٹیم میں جگہ بنا سکے۔
محدود اوورز کی کرکٹ میں یاسر کی فارم منیجمنٹ کیلیے باعث تشویش ہے تاہم عماد وسیم نے بہت کفایتی بولنگ کرتے ہوئے وکٹیں بھی حاصل کی ہیں،خدشہ یہی ہے کہ محمد حفیظ 5مئی کو انگلینڈ سے واحد ٹی ٹوئنٹی کے بعد 2ون ڈے میچز کیلیے بھی دستیاب نہیں ہوں گے،شعیب ملک بھی پہلے ایک روزہ میچ سے قبل ٹیم کو جوائن نہیں کرسکیں گے۔اس صورت میں پاکستان کو یاسر شاہ کا جوا کھیلنے یا پھر حارث سہیل اور فخرزمان جیسے پارٹ ٹائم بولرز کا سہارا لینا ہوگا۔
دریں اثناء انگلینڈ سے واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کیلیے گرین شرٹس گزشتہ روز بذریعہ بس 3گھنٹے کا سفر طے کرکے لیسٹر سے کارڈف پہنچ گئے، پلیئرزجمعے کو صبح ساڑھے 9سے ساڑھے 12بجے تک پریکٹس سیشن میں صلاحیتیں نکھارنے کی کوشش کریں گے۔