سید کاظم رضوی
محترم قارئین کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے آپ سب سے درخواست ہے کمیونٹی کے بزرگ اور امریکہ میں مقیم اوّل پاکستانیوں میں سے ایک سید احتشام رضا کاظمی صاحب کیلئے دعا فرمادیں ،ان کا دل کا بائے پاس آپریشن بروز پیر ہوا ہے، اللہ تمام کلمہ گومسلمانان کو دنیاوی آفتوں اور بیماریوں سے امان عطاء فرمائے۔ آمین ۔ہماری گزشتہ قسط کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے فوج کے تعلقات پر گفتگو ہوگی ،ایک عکس بنایا ہے جس میں گردش سیارگان کودکھایا گیا ہے ،اس بنے عکس کو برائے مہربانی شائع ضرور کریں جو فائل تصویر کی ساتھ اٹیچ ہے ۔
اس دائرے کا مطالعہ اس طرح کریں کہ مرکز میں زمین دی گئی ہے آپ اور میں یہ جانتے ہیں کہ ہماری زمین نظام شمسی کے مرکز میںنہیں ہے بلکہ حقیقت میں ایسا ہے کہ کیونکہ ہم زمین پر رہائش پذیر ہیں اور ہماری زمین کے نظام شمسی سے جو تعلقات ہیں وہ ہی یہاں مطالعہ کیئے جائینگے اس وجہ سے ہم نظام شمسی کو اپنے گرد گھومتے دیکھتے ہیں وہ یہاں سے ہی مطالعہ کیئے جاتے ہیں اس وجہ سے جو نقشہ بناتے ہیں یا زائچہ اس میں زمین کو مرکز قرار دیا جاتا ہے۔دوسرے الفاظ میں یہ سمجھیں کہ جیسے آپ اپنی زندگی میں اپنے آپ کو مرکز قرار دیتے ہیں اور اپنے دوستوں ، عزیزوں ، افسروں ،ماتحت اور دیگر تمام امورات سے تعلقات کا اندازہ کرتے ہیں۔اب ان چار خانوں کو دیکھیں جو دائیں ، بائیں ، اوپر ، نیچے کی طرف ہیں یہ نقاط منقلب ہیں۔ نقاط منقلب سے متعلقہ چار بروج ہیں۱- حمل ، ۲-سرطان ، ۳-میزان،۴-جدّی یہ زائچہ کی چاروں اطراف بھی ہیں ان ہی بروج میں جب آفتاب آتا ہے تو موسم بدلتا ہے ان ہی نقاط پر دن و رات برابر رہتے ہیں اور مزید دن و رات میں کمی و بیشی ہوتی ہے ،اب یہ منحصر ہے سال کے کون سے حصے اور دنوں و مہینوں میں یہ گردشی نقاط آئیں ان میں چند گھنٹوں کا تفاوت ہی آتا ہے وگرنہ یہ مستقل ہیں اور قائم رہتے ہیں۔زمین کے بعد جو دائرہ ہے اس میں نمبر لگے ہوئے ہیں یہ دائرہ البروج کے بارہ حصے ہیں جن کو ان کی علامات سے ظاہر کیا گیا ہے جگہ کی تنگی اور زیادہ مواد اور مختصر خاکہ پیش کرنے کی وجہ سے ایسا کیا گیا ان شاء اللہ اگلے کالم میں آپ قارئین کی خدمت میں ایک اوردائرہ و تفصیلی خاکہ پیش کیا جائیگا آپ اس کالم کو محفوظ رکھیئے گا اور اس سے آپ کو آگے کے اسباق سمجھنے میں آسانی ہوگی۔یہ جو نمبر دار بروج کی تقسیم ہے یہ قدرتی تقسیم کے مقرر کردہ نمبرز بھی ہیں زائچہ میں یہ گھروں کے نمبرز کہلاتے ہیں مثلاً ایک نمبرسے مراد برج حمل یا پہلا گھر ہے ،نمبر ۲ سے مراد برج ثور یا دوسرا گھر ہے۔اگر آپ سے کوئی پوچھے کہ ساتواں گھر کون سا ہے تو آپ کو فوری جواب دینا چاہئے کہ میزان۔مزید تقسیم پر جائیں تو دوسرا حصہ انسانی جسم کے ان حصوں سے متعلق ہے جو برج سے متعلق کیے گئے ہیں مثلاً برج حمل سرانسانی سے متعلق ہے علی ھذا القیاس۔
جب تیسرے دائرے کی طرف توجہ کریں تو یہ بروج کے عناصر سے متعلق ہے یاد رہے تمام بروج کو چار بنیادی عناصر میں تقسیم کیاگیا ہے ( آتش۔ خاک- باد۔ آب ) اب بارہ بروج ہیں اور چار عناصر تو اس لحاظ سے تین برج ایک عنصر کو آتے ہیں ان تینوںبروج کو مثلث عنصری کہا جاتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ جو بروج جس عنصر سے متعلق ہو وہی اس کی فطری طبع ہے مثلاً برجحمل آتشی ہے یا یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ کس شخص کا برج حمل ہوگا اس کی طبع آتشی ہوگی۔
دائرت البروج میں مثلث عنصری کے بعد ایک اہم دائرہ ہے جو دنیاوی زندگی کے متعلق اہم امور سے بروج کی وابستگی کو ظاہر کرتاہے مثلاً پہلا برج انسان کے طالع سے متعلق ہے دوسرا برج اس کے مال سے متعلق ہے تیسرا اس کے اقربا سے متعلق ہے وغیرہوغیرہ۔اس کو اچھی طرح ازبر کرلیں۔
اس کے بعد کا دائرہ بروج کی ماہئیت کو ظاہر کرتا ہے چونکہ ماہئیت تین ہیں اس لیئے ہر ماہئیت کو چار برج آتے ہیں جو مندرجہ زیل ہیں
۱- منقلب ، ۲- ثابت۔ ، ۳۔ زوجسدین۔
ان ماہیتوں سے احکام کی توضیع ہوتی ہے جس کا طریقہ بیان کیا جاچکا ہے کہ منقلب کے معانی کیا ہیں اور ثابت کے کیا ہیں اورزوجسدین کے کیا ہیں ؟
اس دائرے کے بعد کوکب کا نمبر دائرہ آتا ہے یہ وہ کواکب ہیں جو اس بروج کے حاکم ہیں ان کے ساتھ نشان حرفی اور شکل بھیدی جائیگی۔
اس دائرے کے بعد بروج ہیں جن کی اشکال یا حرف لکھے جاتے ہیں اور علامتوں کو بھی استعمال کیا جاتا ہے ایسا اس وجہ سے کیاجاتا ہے تاکہ زائچہ بناتے وقت کواکب کے نام اور برج کا لکھنے کے بجائے صرف علامت استعمال کی جائے یا ان کی شکل کےحرف کو لکھا جائے اب ایسا طریقہ عملی طور پر کیوں مستعمل ہوا اس کا جواب وہی ہے جس طرح علم کو بیچا گیا اور قیمت وصولکی گءاگر عوام ان کو سادہ الفاظ و اسباق سے سمجھا دیا گیا تو دنیا کے علوم سیارگان پر شد بد رکھنے والوں کو کون پوچھے گا جب بھیکلائنٹ آتا ہے پہلے جیب گرم کرتا ہے سوالات پوچھتا ہے جن کے جوابات اور زائچے کی معقول فیس نامور آسٹرولوجر لیتے ہیں اوربنا معاوضہ ایسے ہی ٹرخا دیا جاتا ہے اس معاملے میں قصور دونوں طرف کا ہے ایک طرف مفت میں کام لینے کی عادت اور مزاقاڑانا مقصود ہوتا ہے جبکہ دوسری طرف سے اس بات کا ادراک آسٹرولوجر کو بھی مجبور کرتا ہے کہ وہ اپنا وقت بچائے اور جو اسکا خیال رکھے آسٹرولوجر بھی اس کو ویسا ہی زائچہ توجہ اور انہماک سے بناکر اس سے متعلق خبردار کرے۔
بروج سے متعلق اس دائرے کے آخری دائرے میں سورج کے ہر سال اس بروج میں داخلے کی تاریخ اور کب تک قیام ہے ظاہرکیا جاتا ہے ظاہر کا لفظ اس لیئے استعمال کیا کہ ہم زمین کے مکین ہیں اور ہمیں معلوم ہے کہ سورج زمین کے گرد گھوم رہا ہے جہاںہم رہتے ہیں وہاں سے کواکب کے جو تعلقات ہیں ان کی بناءپر سورج دائرت البروج میں زمین کے گرد حرکت کرتا نظر آتا ہے۔
بروج کے اس خاص عرصہ کا مطلب یہ کیا جاتا ہے کہ جو شخص کسی ماہ کی کسی تاریخ کو پیدا ہوا تو اس کا برج شمسی کون سا ہوگامثلاً اگر کسی شخص کی پیدائش یکم دسمبر کو ہوگی تو اس کا برج قوس ہوگا۔
اب میں اس نقشے کو جس کا بیان کیا اور آج کے بنیادی نقشے کو جو کہ کالم میں چھپے گا آپ سے درخواست کرتا ہوں سنبھال کر رکھیںکیونکہ ان ہی بنیادی اسباق کو سمجھ کر اور مطالعہ کریں۔
٭٭٭