گلستان جوہر میں ڈپارٹمنٹل اسٹور کے اندر آتشزدگی سے لاکھوں کا سامان خاکستر

0
183

کراچی:

گلستان جوہر میں ڈپارٹمنٹل اسٹور کے اندر آتشزدگی سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل گیا۔

گلستان جوہر منور چورنگی کے قریب ڈپارٹمنٹل اسٹور میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیارکرلی ، ڈپارٹمنٹل اسٹور سے دھواں باہر نکلنے پر سیکیورٹی گارڈز نے حکام کو اطلاع کردی جس پر پولیس اور ریسکیو ادارے موقع پرپہنچ گئے، فوری طور پر فائربریگیڈ کے عملے کوطلب کرلیا۔

فائر بریگیڈ کی3 گاڑیوں نے موقع پرپہنچ کر آگ بجھانے کی کوششں شروع کی تاہم تہہ خانے میں دھواں بھرجانے سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا جس پر فائربریگیڈ کے عملے نے ڈپارٹمنٹل اسٹور کے باہر سے تہہ خانے کی دیوار توڑ کردھواں باہر نکالا، وہیں سے پانی مارکر آگ بجھانے کی کوشش شروع کردی۔

 

سول انتظامیہ کی درخواست پر پاک بحریہ فائر ڈپارٹمنٹ کے 3 فائر ٹینڈرز نے امدادی کاروائیوں میں حصہ لیا،ایس ایچ او تھانہ گلستان جوہر شکیل شیروانی نے بتایا کہ پولیس کوڈپارٹمنٹل اسٹورمیں آگ لگنے کی اطلاع رات کو ساڑھے10بجے ملی تو ڈپارٹمنٹل اسٹورکے تہہ خانے میں آگ لگی ہوئی تھی اور دھواں باہر نکل رہا تھا، خدشہ ہے کہ اسٹور کے تہہ خانے میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی،حتمی وجہ تحقیقات کے بعد معلوم ہوسکے گی۔

ڈپارٹمنٹل اسٹورمیں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے دوران فائر بریگیڈ کی گاڑیوں میں پانی ختم ہوگیا جس پر تہہ خانے کی آگ دوبارہ بھڑک اٹھی تاہم کچھ دیر کی تاخیر سے پانی کے ٹینکرز موقع پر پہنچ گئے،فائربریگیڈکے عملے نے آگ پر قابو پانے کی کوشش شروع کردیں۔

فائر بریگیڈ کے عملے نے ڈھائی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پرقابوپا لیا،اس دوران بیسمنٹ میں موجود تمام سامان جل گیا، فائربریگیڈ کے عملے نے کولنگ شروع کردی جو کئی گھنٹے تک جاری رہی۔

فائر افسر نثار خالد نے بتایا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹورمیں داخل ہونے کیلیے ایک ہی راستہ ہے جس کے باعث فائر بریگیڈ کا عملہ اسٹور میں داخل نہیں ہوسکا اورفائر بریگیڈ کے عملے نے باہر سے ہی تہہ خانے کی دیوار توڑکرآگ پر قابو پایا۔

انھوں نے بتایا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹورکے بیسمنٹ زمین سے چھت تک مختلف سامان بھرا ہوا تھا،آتشزدگی کے باعث بڑی مقدار میں سامان کو نقصان پہنچا،فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ اور نقصان کا اندازہ نہیں ہوسکا،اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here