شاہ دوست کو بورڈ حکام سے ’’دشمنی‘‘ مہنگی پڑ گئی

0
123

لاہور:

باغی گورننگ بورڈ رکن شاہ دوست کو بورڈ حکام سے ’’دشمنی‘‘ مہنگی پڑ گئی، کوئٹہ کیس کی انکوائری شروع ہونے سے قبل ہی انتخابی عذرداری کے پرانے کیس میں ریجن کی صدارت اور رکنیت سے فارغ کردیاگیا۔

کوئٹہ میں ہونے والے گذشتہ گورننگ بورڈ اجلاس میں ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلی اور ایم ڈی وسیم خان کی تقرری کیخلاف قرارداد پیش کرنے والے باغی ارکان میں شاہ دوست بھی شامل تھے، سیالکوٹ ریجن کے صدر نعمان بٹ کی قیادت میں کبیر خان نے بھی احتجاج کیا، دیگر 2ارکان شاہ ریز روکھڑی اور ایاز بٹ بھی شامل تھے لیکن دونوں نے پی سی بی سے معذرت کرلی۔

ایک طرف کیس کی سماعت ایڈجوڈیکٹر جسٹس(ر) فضل میران چوہان کررہے ہیں، دوسری جانب نعمان بٹ عدالت سے رجوع کر چکے، گورننگ بورڈ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کی تحقیقات کیلیے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا تھا، شاہ دوست اور کبیر خان کو 9مئی کو بورڈ ہیڈکوارٹرز قذافی اسٹیڈیم پیش ہونے کی ہدایت بھی دی گئی، دوسری جانب انکوائری مکمل ہونے سے قبل ہی گذشتہ روز شاہ دوست کو گورننگ بورڈ کی رکنیت سے فارغ کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا۔

 

پی سی بی کے مطابق شاہ دوست کو ایڈجوڈیکٹر جسٹس (ر) فضل میران چوہان نے ڈس کوالیفائی قرار دیا، بتایا گیا ہے کہ سابق صدر کوئٹہ ریجن مراد اسماعیل کی جانب سے انتخابی عذرداری داخل کی گئی تھی کہ ضلع تربت سے منتخب ہونے والے شاہ دوست نے 2017میں سرکاری ملازم ہونے کے باوجود الیکشن لڑا، ایڈجوڈیکٹر نے اس کیس کا فیصلہ اب سناتے ہوئے کوئٹہ ریجن کے انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے نئے الیکشن 13جون کو کرانے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب شاہ دوست کا موقف ہے کہ مجھ پر دباؤ ڈالنے کیلیے یہ کارروائی کی گئی،انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے قبل پرانے کیس کا فیصلہ سنا دیاگیا، سرکاری ملازم ہونے کے معاملے کی تمام وضاحت پہلے ہی کرچکا تھا،انھوں نے کہا کہ مجھے نوجوان کرکٹرز کے حق میں آواز بلند کرنے کی سزا دی جا رہی ہے،ہم اپنا حق پانے کیلیے ہر پلیٹ فارم پر جائینگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here