سڈنی / کولمبو:
غیرملکی ٹیمیں جنوبی افریقہ جانے سے ڈرنے لگیں جب کہ آسٹریلیا نے پروٹیز سے اوے سیریز اپنے ہی ملک میں کھیلنے کی تجویز دے دی۔
انگلینڈ کی جانب سے کورونا وائرس کے خوف سے ٹور ادھورا چھوڑنے کی وجہ سے دیگرغیرملکی ٹیمیں بھی اب جنوبی افریقہ کا رخ کرنے سے گھبرانے لگی ہیں، آسٹریلیاکو3 ٹیسٹ میچز کیلیے 14 فروری سے 13 مارچ تک ٹور کرنا ہے، مگر اب اس نے اوے سیریز کے پرتھ میں انعقاد کی تجویز دے دی۔
انگلش ٹور ختم ہونے کے بعد سے دونوں بورڈز رابطے میں ہیں اور اس حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے، اگرچہ نیوٹرل وینیو کے طور پر متحدہ عرب امارات کا آپشن بھی موجود تھا مگر چونکہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز ایک جیسی اور دونوں ممالک میں فاسٹ اور باؤنسی ٹریکس ہوتے ہیں۔
اس لیے آسٹریلیا نے اپنے ملک میں سیریز کی تجویز دی، پرتھ کا انتخاب ویسٹرن ٹائم زون کی وجہ سے کیا گیا، اگر یہاں پر ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ ہوا تو پھر جنوبی افریقہ میں اس وقت صبح کے 8 اور 9 بجے کا وقت ہوگا۔
آسٹریلیا میں میچز کے انعقاد کی صورت میں براڈ کاسٹنگ اور دیگر آمدنی کرکٹ جنوبی افریقہ کو ہی ملے گی، ابھی اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب سری لنکن ٹیم کو رواں ماہ کے وسط میں جنوبی افریقہ روانہ ہونا ہے، جہاں اسے باکسنگ ڈے اور نیوایئر کی صورت میں 2 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں، موجودہ صورتحال میں آئی لینڈرز نے بھی ٹور کی منسوخی پر غور شروع کردیا،گذشتہ روز میڈیکل ٹیم جنوبی افریقی حکام کے ساتھ رابطے میں رہی۔
اس حوالے سے ٹیم فزیشن ڈاکٹر دامندا اتیانائیکے نے کہاکہ ہم نے بائیوسیکیور ماحول کے بارے میں بات کی اور ان سے تفصیل مانگنے کے ساتھ اپنی تجاویز بھی دی ہیں، بات چیت کا ایک اور راؤنڈ ہونا ہے جس کے بعد ہم اپنی سفارشات بورڈ کو دے دیں گے۔ ایس ایل سی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹور کا فیصلہ میڈیکل ٹیم کی رپورٹ پر کیا جائے گا۔