نئے بلاک میں نیا پاکستان!!!

0
623
عامر بیگ

عامر بیگ

انیس سو سولہ پہلی جنگ عظیم میں برطانیہ تقریباً ہر محاز پر سلطنت عثمانیہ سے شکست کھا رہا تھا ،اس نے شریف مکہ حسین ابن علی جو کہ مکہ کا گورنر تھا اس لالچ میں اپنے ساتھ ملا لیا کہ برطانیہ کی فتح کی صورت میں جنگ کے اختتام پر اسے مسلمانوں خلیفہ بنایا جائے گا، شریف مکہ نے سلطنت عثمانیہ کی افواج کے خلاف بغاوت کر دی ،ابن سعود جو کہ ایک متمول تاجر کو ساتھ ملایا اور عثمانی افواج کا قتل عام کیا سعودی عرب کی بنیادوں میں عثمانی افواج کا خون بھی شامل ہے، عثمانیہ خلافت کے خاتمہ پر چوتالیس نئے ملک معرض وجود میں آئے ،حجاز مقدس کی جگہ سعودی عرب سو سالہ معاہدے کی رو سے خلافت ختم کر دی گئی ،برطانیہ مالا مال ہوا، ترکی نے برُا وقت دیکھا ہے ،اردوان کی آمد سے پہلے ترکی بیس بلین کا مقروض تھا، آج ترکی ایک سو پچاس بلین سرپلس میں ہے ،یورپ میں ہر تیسری پراڈکٹ ترکی کی ہے، یورپی یونین میں شامل ہونے پر ترکی کو جو مالی فوائد حاصل ہونے تھے اس سے کئی گنا زیادہ ترکی خود بنا رہا ہے، دو ہزار تیئس میں سو سالہ معاہدہ کے اختتام پر ترکی نہ صرف بندرگاہ کا اختیار حاصل کر لے گا بلکہ ڈارلنگ بھی کر سکے گا اور ترکی کے سمندر میں چھپے خزانوں سے بھی استفادہ کر سکے گا ،ترکی کا مستقبل روشن ہے عمران خان کے نئے پاکستان نے دنیا میں ہل چل مچا رکھی ہے ،پاور سیکٹر میں نمایاں بندوبست انفراسٹرکچر میں اضافہ کرونا پر قابو تعمیراتی انڈسٹری کا قیام صنعتی زونز ایگریکلچر میں اصلاحات سی پیک میں تبدیلیوں سے فارن انویسٹمنٹ کا رجحان برآمدات میں اضافے سے معاشی ترقی کا خواب حقیقت کی جانب رواں ہوتا دکھائی دیتا ہے ۔چائنا کی ایران میں چار سو بلین کی انویسٹمنٹ سے خطے میں معاشی ترقی کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، چائنا ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے، مستقبل میں چائنا ایران اور ترکی سی پیک سے جڑ سکتے ہیں جو کہ ڈائریکٹ یورپ اور سینٹرل ایشیا کے لیے سپلائی چین بن سکتے ہیں۔ پاکستان ،ایران، ترکی، چائنا ،رشیا ،قطر اور ملائیشیامل کر ایک نئے بلاک کی صورت میں ابھر کر سامنے آ رہے ہیں ،لگتا ہے دنیا میں ایک نئی صف بندی ہونے جا رہی ہے، کشمیر جو کہ چار ایٹمی ملکوں کے سنگم پر واقع ہے اس کے فیصلے کے دن قریب ہے لڑائی اب نہیں ہو گی۔ اکنامک وار کا زمانہ ہے کرونا نے دنیا بدل دی ہے ،شاہ محمود قریشی نے اپنے انٹرویو میں اس کی طرف اشارہ کر دیا ہے پاکستان اور سعودیہ کے تعلقات کشیدہ ہیں ،پندرہ لاکھ پاکستانی سکلڈ لیبر سعودیہ میں بیٹھی ہے ،سعودی اکانومی میں اسکا ایک رول ہے۔ پاکستان اور سعودیہ اسلامی بھائی چارے میں جڑے ہیں پاکستانی عوام کے دل مکہ مدینہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں ہر مشکل وقت میں پاکستان اور سعودیہ ساتھ ساتھ رہے ہیں ان دونوں ملکوں کو ارطغرل جیسے کسی ڈرامے کی وجہ سے کسی بھی طرح ڈرامہ بازی سے احتیاط کرنے کی ضرورت ہے ۔اب ملکی سطح پر الائنسز بنتے ہیں فتوحات نہیں ہوتیں کشمیر پر واضع پالیسی کی ڈیمانڈ ہے جس کے لیے کئی ملکوں کے آپس میں نزدیک آنے کے چانسز ہیں جن سے سیاسی اور معاشی فائدے حاصل ہونے کی توقع ہے، سعودیہ کو نئے بلاک میں آنے کی دعوت ہے لیکن اپنی مرضی مسلط کرنے سے احتراز برتنے کی ضرورت ہے ،عمران خان کا نیا پاکستان نئے بلاک میں نمایاں ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here