مروہ زیادتی کیس؛ فنکاروں کا ملک میں سرعام پھانسی کے قانون کا مطالبہ

0
518

کراچی:

شوبز فنکاروں نے کراچی میں 5 سالہ ننھی بچی مروہ کے ساتھ زیادتی، تشدد اور پھر اسے قتل کرکے لاش کو جلانے کے معاملے پر آواز اٹھاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے ملک میں ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کے قانون کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔

دو روز قبل کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری کے قریب خالی پلاٹ سے ایک کمسن بچی کی جلی ہوئی لاش ملی تھی۔ بعد ازاں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق بھی ہوگئی تھی۔

ننھی مروہ کے ساتھ اتنے بہیمانہ سلوک اور بے رحمی سے قتل کرنے کے واقعے نے ایک بار پھر ہر آنکھ اشکبار کردی۔ شوبز فنکاروں نے بھی ننھی مروہ کے لیے آواز اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم کو بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد انہیں قتل کرنے والے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کے قانون کا نفاذ کرنا چاہیئے تاکہ بچوں کے ساتھ بہیمانہ سلوک کرنے والے ملزمان عبرت کا نشان بن سکیں۔

 

اداکارہ ثنا جاوید نے ننھی مروہ کی تصویر شیئر کی اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایک اور 5 سال کی معصوم بچی کے ساتھ ظلم برپا پوگیا۔ اس طرح کے واقعات اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک پاکستان میں عوامی سطح پر بچوں کے ساتھ زیادتی کے مرتکب افراد کو پھانسی دینے کا فیصلہ نہیں  کیا جاتا۔

ثنا جاوید نے وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کے قانون کا نفاذ کیا جائے۔

اداکارہ ارمینا خان نے بھی ننھی مروہ کی مسکراتی ہوئی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ  بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ میں نے بچی کی جلی ہوئی لاش کی تصویر دیکھی ہے اور یہ منظر خوفناک ہے آخر کب یہ سب ختم ہوگا؟

عاصم اظہر نے نہایت غصیلے لہجے میں حکام پر طنز کرتے ہوئے کہا ایک کام کرتے ہیں سب پر پابندی لگادیتے ہیں لیکن ان ملزمان کو پھانسی نہیں دینا بس۔ بہت اعلیٰ۔

عاصم اظہر نے مزید لکھا  مروہ کی طرح اور کتنی ننھی پریوں کے ساتھ یہ حادثات ہونے کے بعد ہم جاگیں گے۔ انہوں نے مروہ سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہمیں معاف کردو مروہ کیونکہ یہاں یہ زیادہ ٹینشن ہے کہ کون کیسے کپڑے پہن رہا ہے، کون کیسے شادی کررہا ہے، کون شیعہ ہے کون سنی ہے۔ بس کچھ نہیں ہے تو وہ انسانیت۔

اداکارہ اشنا شاہ نے بھی ننھی مروہ کے ساتھ ہونے والے ظلم اور زیادتی پر انسٹاگرام پر افسوس کا اظہار کیا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here