کراچی:
عالمی وبا کے دنوں میں بھی پی سی بی کی شاہ خرچیاں جاری ہیں جب کہ دنیا بھر کے بورڈز اسٹاف یا تنخواہوں میں کمی کر رہے ہیں۔
کورونا وائرس نے دنیا بھر کو بْری طرح متاثر کیا ہے، کرکٹ کا بھی اس پر گہرا اثر پڑا،اسی وجہ سے آسٹریلیا اور انگلینڈ سمیت کئی بورڈز نے اپنے اسٹاف اور تنخواہوں میں کمی کردی۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوئی دور اندیشی نہیں دکھائی، گوکہ فی الحال تو مالی مسائل درپیش نہیں لیکن اسپانسر شپ رقوم میں کمی،آئی سی سی سے شیئر میں تاخیر اور میڈیا رائٹس معاہدے میں ممکنہ مشکلات کے سبب اسے بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ البتہ حکام نے اس کے باوجود شاہ خرچیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کچھ عرصے قبل خاموشی سے کئی ملازمین کا پروموشن ہوگیا،ان کے گریڈز اور تنخواہوں میں بھی اضافہ کیاگیا ہے، شعبہ انٹرنیشنل کرکٹ سمیت ایچ آر اور فنانس ڈپارٹمنٹس میں بھی بعض آفیشلز کی ترقیاں ہوئی ہیں،ان دنوں ملک میں کرکٹ نہیں ہو رہی اس کے باوجود ہائی پرفارمنس سینٹر کیلیے بھی بھاری تنخواہوں پر تقرریاں کی گئی ہیں۔ ان سب کی تنخواہوں پر بورڈ کی بھاری رقم خرچ ہو گی۔
بعض سابق ٹیسٹ کرکٹرز کے بارے میں تو عام تاثر یہی ہے کہ انھیں میڈیا میں سخت باتیں کرنے سے روکنے کیلیے ذمہ داری سونپی گئی، دوسری جانب چند ماہ قبل سروسز قوانین میں بھی تبدیلی کر دی گئی اور گورننگ بورڈ سے اس کی منظوری بھی لے لی گئی تھی۔
اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ترجمان نے بعض آفیشلزکو ترقی دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ معمول کی بات اور ایسا ہوتے رہتا ہے۔