واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی چینی ویب سائٹس ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر ملک بھر میں بالترتیب 20 ستمبر اور 12 نومبر سے پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین کی ویب سائٹس ٹک ٹاک اور وی چیٹ کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دینے پر کامرس ڈپارٹمنٹ نے ملک بھر میں بروز اتوار 20 سمتبر سے دونوں ویب سائٹس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
گزشتہ ماہ 7 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹک ٹاک کی کمپنی ’’ بائٹ ڈانس ‘‘ اور وی چیٹ کی کمپنی ’’ ٹنسنٹ‘‘ کے ساتھ امریکی کمپنیوں کو کاروباری لین دین 45 دنوں کے اندر ختم کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کی معیاد ختم ہونے پر اب مکمل پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا کو ٹک ٹاک چرانے نہیں دیں گے اور نہ کسی دباؤ میں آئیں گے، چين
صدر ٹرمپ کے دستخط کردہ حکم نامے میں یہ بھی تجویز کیا گیا تھا کہ امریکا کی قومی سلامتی کے پیشِ نظر ٹک ٹاک کے مالکان کے خلاف جارحانہ کارروائی کرنا ہوگی اور جس کے لیے بہترین وقت امریکی صدرتی انتخاب سے قبل کا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا میں ٹک ٹاک اور وی چیٹ کیساتھ کاروباری لین دین پر بھی پابندی
چین نے امریکا کو جواب دیا تھا کہ صدر ٹرمپ چینی کمپنیوں کو ہراساں کر رہے ہیں، ہم نہ تو دباؤ میں آئیں گے اور نہ کسی کو ٹک ٹاک چرانے کی اجازت دیں گے، ٹک ٹاک کے حوالے سے اقدامات نہ صرف آزاد تجارت، شفافیت اور غیر امتیازی سلوک کے خلاف ہے بلکہ ورلڈ ٹريڈ آرگنائزيشن کے مارکيٹ اکانومی کے متعلقہ قوانين کی خلاف ورزی بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ نے ’ٹک ٹاک‘ کا ’اوریکل‘ سے معاہدہ مسترد کرنے کا عندیہ دیدیا
یاد رہے کہ امریکی صدر ان چینی ایپس پر امریکی صارفین اور اہم شخصیات کا ڈیٹا جاسوسی کی نیت سے چین کو فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے آئے ہیں اور گزشتہ روز ٹک ٹاک کے ساتھ اوریکل کے معاہدے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا۔