بو ظبی:
ڈالرزکی چمک خوف پر حاوی ہو گئی تاہم کرکٹرز اور بورڈز سمیت سب کی جیبیں بھرنے کیلیے آئی پی ایل کا ہفتے کوآغاز ہوگا۔
شیخ زید اسٹیڈیم ابوظبی میں آئی پی ایل کے پہلے روز دفاعی چیمپئن ممبئی انڈینز اور چنئی سپر کنگز کا مقابلہ ہوگا، 2020 میں لیگ کا13واں ایڈیشن ابتدائی پروگرام کے مطابق 29 مارچ کو شروع ہونا تھا لیکن بھارتی بورڈ نے کورونا کی صورتحال کے پیش نظر اسے غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا تھا۔
بھارت میں کورونا کے حوالے سے اب بھی صورتحال بہتر نہیں، متاثرین کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، آئی پی ایل کی منسوخی سے بھارت کو ممکنہ طور پر 534 ملین کا خسارہ ہوسکتا تھا، رواں برس آسٹریلیا میں شیڈول ورلڈ ٹوئنٹی 20 کو بھی موخر کیا جا چکا ہے جس کے بعد ستمبر میں آئی پی ایل کے انعقاد کی راہ ہموار ہوپائی۔
یو اے ای میں لیگ کے میچز بائیو سیکیور ببلز میں منعقد کیے جائیں گے،خالی اسٹیڈیمز میں انعقاد ممکن ہوپائے گا، البتہ منتظمین کو امید ہے کہ اختتامی مراحل میں خلیجی حکام کچھ شائقین کو آنے کی اجازت دے سکتے ہیں، لیگ 10 نومبر کو مکمل ہوگی۔
بورڈ چیف اور سابق کپتان سارو گنگولی کا خیال ہے کہ لیگ کے میچز منعقد ہونے سے بھارت میں لوگوں کی زندگی عمومی انداز میں واپس آنے میں مدد مل سکے گی، شائقین گھروں کی ٹی وی اسکرینز پر یہ مقابلے براہ راست دیکھ پائیں گے، براڈ کاسٹر کو قوی امید ہے کہ اس دوران انھیں بہتر ریٹنگ میسر آئے گی۔
اس سے قبل 2009 کی آئی پی ایل کا جنوبی افریقہ میں انعقاد ہوا تھا، اس وقت بھارت میں عام انتخابات کی وجہ سے نیوٹرل وینیو چنا گیا، لیگ میں شرکت کیلیے نامور غیر ملکی اسٹارز بھی خلیجی ریاستوں میں پہنچ گئے ہیں، بعض پلیئرز نے ذاتی مسائل کے سبب لیگ سے دوری بھی اختیار کرلی۔
روہت شرما کی زیرقیادت ممبئی انڈینز اس بار بھی ٹرافی پانے کیلیے پْرعزم ہے، ان کا اسکواڈ انتہائی متوازن شمار کیا جارہا ہے، دوسری جانب چنئی کو رائنا اور ہربھجن کی کمی محسوس ہوگی، ویرات کوہلی رائل چیلنجرز بنگلور کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے ہیں۔