کراچی:
ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے صارفین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسم سرما میں قدرتی گیس کے ساتھ ایل پی جی کی قلت کا سامنا کرنے کیلیے تیار رہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرفان کھوکھر نے کہا کہ ایل پی جی کی دستیابی مشکل بناکر گیس کے بحران کو شدید بنانے و الے عناصر کی وجہ سے آئندہ موسم سرما میں گیس کی قلت کی وجہ سے پورے ملک کی طرح کراچی کے صارفین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی گیس کا متبادل ایل پی جی بھی نایاب ہوگی جس کی وجہ سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوجائیں گے، ٹرانسپورٹ کا پہیہ رک جائے گا، وزیر اعظم پاکستان نے ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی بار بار کی نشاندہی اور درخواستوں کے بعد اپنی ٹیم کو سردیوں میں گیس کی دستیابی ممکن بنانے اور ایل پی جی کی درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کی ہدایت کی ہے تاہم اس پر ابھی تک کوئی ایکشن نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب عوام کو ریلیف دینے کے لیے حکومت کی کاوشوں پر پردہ ڈالنے اور سیاسی مقاصد کے لیے آئے روز ایک نیا بحران پیدا کرنے والے عناصر بھی اس صورتحال میں سرگرم ہوگئے ہیں۔
عرفان کھوکھر نے بتایا کہ حکومت کی حکمت عملی کو ناکام بنانے کیلیے ایک بار پھر بیوروکریسی میں موجود کچھ عناصر سرگرم ہوگئے اور پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ تفتان بارڈر سے آنے والی گیس اسمگل کرکے لائی جاتی ہے جو پاکستان کے لیے مشکلات کا سبب بن سکتی ہے، تفتان کے ذریعے ایل پی جی درآمد کی جاتی ہے اور اسکے بدلے ایران پاکستان سے چاول، پھل سبزیاں درآمد کرتا ہے۔
عرفان کھوکھر نے وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر توانائی سے مطالبہ کیا کہ تفتان بارڈر کے ذریعے ایل پی جی کی درآمد کو مشکلات سے دوچار کرنے والے سرکاری افسران کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔