اسلام آباد:
بڑھتا ہوا سرکاری قرضہ بدستور ایک چیلنج رہے گا جب کہ گذشتہ مالی سال میں قرض کے حجم میں اضافے کی رفتار دھیمی رہی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2019-20 کے دوران، جو پی ٹی آئی حکومت کا دوسرا سال تھا، سرکاری قرض بڑھنے کی رفتار مالی سال 2018-19 کے مقابلے میں نصف سے بھی کم رہی۔
مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے گذشتہ روز جون 2018 سے جون 2020 کے دوران سرکاری قرضوں کی صورتحال پر پریزینٹیشن دیتے ہوئے گذشتہ مالی سال کو بہتر قرار دیا۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ 30جون 2020 کو سرکاری قرض بڑھ کر 36.3 ٹریلین یا جی ڈی پی کا 87.2فیصد تک پہنچ گیا۔ پچھلے دو سال میں قرضوں کے حجم میں 11.35 ٹریلین روپے ( مجموعی قرض کا 45فیصد) اضافہ ہوا۔