ہالی ووڈ:
ایچ بی او میکس پر جاری ہونے والی ڈزنی کی نئی فلم میں ولن کو کچھ انگلیوں سے معذور دکھانے پر دنیا بھر سے اسپیشل افراد نے شدید تنقید کی ہے جس کے بعد ڈزنی نے معافی مانگ لی ہے۔
نئی فلم ’دی وچز‘ میں مشہور اداکارہ این ہیتھ اوے کو شکستہ ہاتھوں کے ساتھ دکھایا گیا جس میں اس کے دونوں ہاتھوں کی دو دو انگلیاں کچھ اس طرح سے غائب ہوتی ہیں کہ ہاتھ شکستہ لگتا ہے۔ اس بنا پر لوگوں نے ڈزنی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ایسی معذوری میں مبتلا لوگوں اور بالخصوص معصوم بچوں کو بطور ’ولن‘ اور ’شیطان‘ دکھایا ہے۔
اس کیفیت کے شکار بعض افراد نے اپنی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا قدرتی طور پر اس کیفیت میں مبتلا ہونا واقعی کسی خوف یا شرمندگی کی وجہ ہے؟ دوسری جانب پیراولمپکس میں فاتح پیرایمی میرن نے بھی کہا ہے کہ ’اعضا کا فرق ہونا‘ ڈراؤنی شے نہیں, ایسے افراد نارمل ہوتے ہیں اور ان پر نفرت کا لیبل نہیں لگانا چاہیے۔
اس معاملے کے بعد فلم ڈائریکٹر رابرٹ زیمیکس نے ایمی کو فون کیا اور ان سے فلم پر معذرت بھی کی۔ ایمی میرن نے کہا کہ پیدائشی طور پر بچے کئی نقائص کا شکار ہوسکتے ہیں اور اس کے بعد پوری دنیا میں لوگوں نے فلم کے کردار کو اعضا کی بنا پر خوف ناک بنانے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔
بعد ازاں وارنر برادرز اور ڈزنی نے مشترکہ طور پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں ایک فرضی کردار کی بنا پر جن لوگوں کو تکلیف ہوئی وہ اس پر معذرت اور تاسف کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم میں غیرانسانی کرداروں کو دکھایا گیا ہے جو ایسے ہوسکتے ہیں۔