نیویارک (پاکستان نیوز) کینیڈین حکومت سے جڑے ریسرچ گروپ نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مستقبل قریب میں امریکہ میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے اوٹاوا کو ابھی سے اقدامات پر زور دینا چاہئے، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اس ہفتے اٹلی میں جی 7 سربراہی اجلاس میں جو بائیڈن سے ملیں گے، تو شاید یہ نہیں پوچھیں گے کہ کیا جلد ہی امریکہ میں خانہ جنگی ہو سکتی ہے لیکن”پولیٹیکو” کی رپورٹوں کے مطابق ٹروڈو کی حکومت میں ایک ریسرچ گروپ پہلے ہی اس کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ ”افق پر رکاوٹیں” نامی رپورٹ میں انہوں نے مشورہ دیا کہ اوٹاوا کو امریکہ میں خانہ جنگی کے امکان کے لیے تیاری کرنی چاہئے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ کس طرح نظریاتی اختلافات، جمہوریت کو کمزور کرنا، اور ملک کے اندر بدامنی ایسی صورت حال کو جنم دے سکتی ہے۔ رپورٹ 37 صفحات پر مشتمل ہے لیکن یہ صرف 15 الفاظ میں کہتی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں اقتدار سنبھالنے سے پہلے ہی اس بارے میں بہت زیادہ بحث کی ہے کہ امریکی سیاست کتنی خوفناک ہو سکتی ہے۔ کچھ گروپس، جیسے کہ ٹرمپ کی مخالفت کرنے والوں نے اس سے بڑا کام کیا ہے۔ یہاں تک کہ انہوں نے مختلف منظرناموں میں ممکنہ نتائج بھی ادا کیے ہیں۔ کچھ لوگوں کے خدشات قابو سے باہر ہو گئے ہیں۔پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق، ‘پالیسی ہورائزنز’ کی رپورٹ مختلف محسوس ہوئی۔ یہ امریکی حامیوں یا ناقدین کی طرف سے آنے والی خوفناک کہانیوں یا مبالغہ آمیز خیالات کی طرح نہیں تھا۔ اس کے بجائے، یہ ایک دوستانہ حکومت کی طرف سے سنجیدہ نظر تھی، یہ سوچتے ہوئے کہ اگر امریکہ کو سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو کیا ہو سکتا ہے۔پالیسی ہورائزنز کی رپورٹ نے بہت سارے لوگوں، ماہرین اور سرکاری اہلکاروں سے ان چیزوں کے بارے میں سروے کیا جو کینیڈا کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے ان چیزوں کو اس بنیاد پر گروپوں میں ترتیب دیا کہ ان کے ہونے کے کتنے امکانات ہیں جب یہ ہو سکتے ہیں، اور وہ کتنی پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔