کراچی:
گزشتہ روز امریکی جریدے فوربز نے رواں سال ایشیا پیسیفک کے 100 بااثر ترین فنکاروں کی فہرست جاری کی تھی۔ یہ فہرست فنکاروں کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فالوورز کی تعداد اور ان فنکاروں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے لوگوں پر کیا اثرات مرتب کیے ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کی گئی تھی۔
فوربز کی جانب سے جاری کی جانے والی فہرست میں پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان، عاطف اسلم اور ایمن خان شامل ہیں۔ عاطف اسلم کو رواں سال اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے کورونا وبا کے دوران عوام میں آگاہی پھیلانے اور حوصلہ جگانے، جب کہ ماہرہ خان کو دماغی صحت کے مسائل، خواتین پر تشدد اور چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی پھیلانے کے لیے اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
تاہم ایمن خان کوصرف ان کے انسٹاگرام فالوورز کی وجہ سے اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے انسٹاپر تقریباً 8 ملین فالوورز ہیں اور وہ پاکستان کی سب سے زیادہ فالو کی جانے والی اداکارہ ہیں۔ اس کے علاوہ وہ انسٹاگرام کے ذریعے اپنا کلودنگ برانڈ بھی چلاتی ہیں۔ لیکن پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ایمن خان کو فوربز کی جانب سے مرتب کی جانے والی فہرست میں شامل دیکھ کر بالکل بھی خوش نہیں ہیں اور زیادہ تر لوگوں کی جانب سے ان پر تنقید ہی کی جارہی ہے۔
ایک خاتون نے ایمن خان کے فوربز کی فہرست میں شامل ہونے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا سچ میں ان کا کیا ٹیلنٹ ہے؟ اور انہوں نے ایسا کیا کردیا کیا مہربانی کرکے کوئی مجھے بتائے گا۔
ایک اور اکاؤنٹ سے کہا گیا کیا کوئی بتائے گا ایمن خان نے اپنی انسٹاگرام تصاویر کو 100 سے زیادہ فلٹرز لگاکر شیئر کرنے کے علاوہ اور کیا کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں اس فہرست میں شامل کیا گیا۔
وجیہہ نامی خاتون نے طنز کرتے ہوئے کہا صرف چند لاکھ فالوورز کیا یہی معیار ہے؟
عامر نامی شخص کا کہنا تھا کاش فوربز اصل اور جعلی فالوورز میں فرق کرسکتا۔ ایک اور صارف نے کچھ اسی طرح کا تبصرہ کرتے ہوئے کہا عاطف اسلم اور ماہرہ خان فوربز میں شامل ہونے مستحق تھے لیکن یہ جعلی فالوورز والی خاتون نہیں۔