اسلام آباد:
ترجمان پٹرولیم کا کہنا ہے کہ فروری کی ایل این جی بڈز کے تناظر میں ایل این جی درآمد کو لیکر کئے جانے والے تبصرے گمراہ کن ہیں۔
ترجمان پٹرولیم نے میڈیا پر فروری کی ایل این جی بڈز کے تناظر میں ایل این جی درآمد کیے جانے کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام خبریں اور تبصرے گمراہ کن ہیں، سردیوں کی ایل این جی سپاٹ قمیت کا مقابلہ طویل مدتی قمیت سے کرنا حقائق کو غلط طریقے سے پیش کرنے کے مترادف ہے۔
ترجمان پیٹرولیم نے کہا کہ سردیوں میں ایل این جی سپاٹ قیمتوں کا رجحان عموماً اوپر ہوتا ہے، سال 2020 میں ایل این جی سپاٹ کی ایکس شپ ڈلیورڈ کی اوسط قمیت 6.84 ڈالر رہی، اسی دوران طویل مدتی معاہدے کے تحت ایل این جی کی ایکس شپ ڈلیورڈ اوسط قمیت 8.06 ڈالر تھی۔
ترجمان کے مطابق حکومت نے 2019 میں اکتوبر سے دسمبر کے لیے 10 اسپاٹ کارگوز کے لیے ٹینڈر اگست میں کیا، طلب کنفرم ہونے پر محض 3 کارگوز ایوارڈ کئے گئے، پٹرولیم ڈویژن ہمیشہ سے ایل این جی قیمتوں کے میکنزم کے حوالے سے قانون سازی پر زور دیتی رہی ہے، امید ہے عالمی سطح پر ایل این جی سپاٹ پرائس مارچ تک مستحکم ہو جائے گی۔