نیویارک (پاکستان نیوز)پاکستان میں غیر مسلم کم عمر لڑکیوںکو زبردستی مسلمان کر کے بڑی عمر کے افراد کے ساتھ شادیوں کے رجحان میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیاہے ، فوکس نیوز کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر سال 1100کے قریب غیر مسلم لڑکیوں کو زبردستی مسلمان بنا کر بڑی عمر کے افراد سے شادیاں کرائی جاتی ہیں جس پر یو ایس انٹرنیشنل کمیشن فار مذہبی امور نے پاکستان میں غیر مسلم لڑکیوں سے ناروا سلوک پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کو پاکستانی حکومت نے یکسر طور پر مسترد کر دیا تھا ، عیسائی لڑکی نہیا کی کہانی بھی ایسی ہے جس کو صرف 14 برس کی عمر میں زبردستی اسلام قبول کروا کر مسلمان کر لیا گیا اور اس کے بعد ایک 45 سال کے شخص سے اس کی شادی رچا دی گئی ، اب اس کے اپنی ہی عمر کے دو بچے ہیں ۔