کراچی:
وفاقی کابینہ نے براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لیے سابق جج کی سربراہی میں چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کابینہ کو براڈ شیٹ کیس کے فیصلے پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے نیب اور براڈ شیٹ کے معاملے پر ریٹائرڈ ججز کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔
اجلاس کے بعد اس ضمن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ کس نے کس کو کتنا فائدہ دیا کمیٹی 45 روز کے اندر تحقیقات مکمل کرے گی۔ پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ شیریں مزاری اور فواد چوہدری بھی موجود تھے
شیریں مزاری نے کہا کہ اپوزیشن این آر او مانگنے کے بجائے قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کرے، جن لوگوں نے لٹیروں کو سہولت فراہم کی ان کا بھی احتساب ہوگا، تحقیقاتی کمیٹی جسے چاہے گی بلائے اور ریکارڈ طلب کرے گی جن لوگوں نے لٹیروں کو سہولت فراہم کی ان کا بھی احتساب ہوگا۔
شیریں مزاری نے کہا براڈ شیٹ کیس کرپشن کی صرف ایک کہانی ہے، ان لوگوں نے ملک کو غریب بنایا جن لوگوں نے لٹیروں کو سہولت فراہم کی ان کا بھی احتساب ہوگا۔
دریں اثنا اجلاس میں کابینہ نے پاور ڈویژن کے تحت تشکیل شدہ کور کمیٹی کے ممبران کو رینٹل پاور پروجیکٹ میں تحقیقات کی روشنی میں ملک کو بڑے مالی نقصان سے بچانے کے حوالے سے خدمات پر مالی ایوارڈ دینے کی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن کو صحت سہولت پر وگرام کی ڈیٹا تصدیق کے ضمن میں نادراسے براہ راست پانچ سالہ معاہدہ کرنے کی منظوری دی۔