سچل پولیس کے ہاتھوں گرفتار گھروں میں واردات اور قتل میں ملوث ملزمہ ’’رانی‘‘ تفتیشی پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہوگئی۔
18 جنوری کے روز سچل پولیس کے ہاتھوں گرفتار شمیم رانی، زاہدہ عرف آسیہ اور ثمینہ کو ریمانڈ کیلئے سٹی کورٹ پیش کیا گیا تھا جس کے بعدتینوں خاتون ملزمہ کو کورونا ٹیسٹ کیلئے سول اسپتال لے جایا گیا جہاں سے واپسی پر گھروں میں نشہ آور اشیاء پلاکر وارداتوں میں ملوث شمیم عرف رانی پولیس موبائل سے فریسکو چوک کے مقام پر اتر کر فرار ہوگئی۔
ایس آئی او تھانہ سچل انسپکٹر شیر محمد سیال نے واقعے کی ذمہ دار سب انسپکٹر سردار خان عمرانی، موبائل ڈرائیور علی اکبر اور لیڈی پولیس اہلکار مریم کیخلاف ملزمہ شمیم عرف رانی کو فرار کرانے اور غفلت برتنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروادیا، تینوں پولیس اہلکاروں کوعہدے سے برطرف کرنے کے بعد گرفتار کرلیاگیا۔
ایس آئی او سچل کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 49/2021 تھانہ آرام باغ میں درج کیا گیا جب کہ سچل پولیس کی ملزمہ شمیم عرف رانی کی تلاش میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
واضح رہے ملزمہ آسیہ نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ملکر سچل کے علاقے میں نشہ آور اشیاء بریانی میں کھلا کر مالکن کو بے ہوش کرنے کے بعد گھر میں واردات کی تھی، نشہ آور اشیاء کھانے والی خاتون چند روز بعد دوران علاج دم توڑ گئیں تھی۔