لاڑکانہ میں ایڈز کی وجہ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال ہوسکتی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

0
355

اسلام آباد:

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کی وجہ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ رتوڈیرومیں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر 21 ہزار 375 افراد کے خون کے نمونے حاصل کئے۔ جن میں سے 681 میں ایچ آئی وی پازیٹیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ تصدیق شدہ مریضوں میں 537 بچے ہیں اور ان کی عمریں 2 سے 15 سال تک ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس حد تک ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص ہونا تشویشناک ہے۔ یہ معاملہ اسے اور بھی پراسرار بنا رہا ہے کہ اتنے زیادہ بچوں میں یہ بیماری کیوں ہے۔ ایچ آئی وی ایڈز کاعلاج تو کرلیں گے لیکن یہ کہاں سے آیا یہ پتہ لگانا ضروری ہے، جب تک ہم وجوہات کو نہیں ڈھونڈیں گے یہ مرض مزید پھیلتا جائے گا، اگر ماں کو ایڈز ہو اور وہ بچے کو دودھ پلارہی ہے تو بچے کو بھی ایڈز ہوسکتا ہے لیکن ان بچوں کے والدین ایچ آئی وی نیگیٹیو ہیں۔ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال مرض کے پھیلنے کی وجہ ہوسکتی ہے کیونکہ استعمال شدہ سرنجوں کو دوبارہ پیک کرکے مارکیٹ میں بیچا جارہا ہے۔

 

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت محنت سے مسئلے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے، سندھ میں 3 ٹریٹمنٹ سینٹر بنائے جارہے ہیں، عالمی ادارہ صحت سے 50 ہزار کٹس طلب کی ہیں۔ ہم نے فوری طورپر بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم بلائی ہے جو آئندہ 2 سے 3 دن میں کراچی پہنچے گی، یہ ٹیم مقامی ڈاکٹرز کے ساتھ مل کر کام کرے گی، عالمی ماہرین کی ٹیم ایڈز کے پھیلاؤ کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سروے کے مطابق پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کےایک لاکھ 63 ہزارمریض ہیں جب کہ 25 ہزار مریض نیشنل پروگرام کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، پاکستان میں ایڈز کیسز کی اصل تعداد سامنے آنے والے کیسز سے کہیں زیادہ ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ سرکاری اسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ ضرورت سے بہت زیادہ ہے، تمام سرکاری اسپتالوں میں ایم ٹی آئی ایکٹ کا نفاذ ناگزیر ہے، ایکٹ کے تحت سرکاری اسپتالوں کی حالت زاربہتر بنائی جا سکتی ہے، پرائمری ہیلتھ کیئر کو ٹھیک کرنے تک اسپتالوں پر بوجھ قائم رہے گا۔ وزیراعظم کے ہمراہ مختلف اسپتالوں کے دورے کیے، وزیراعظم عمران خان آئندہ 2 ہفتوں میں صحت کے حوالے سے بہت بڑا اعلان کرنے والے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here