جودھ پور:
کالے ہرن شکار کیس میں جودھ پور عدالت نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے خلاف راجستھان حکومت کی جانب سے دائر کی گئی درخواست مسترد کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کالا ہرن شکارکیس سے متعلق جودھ پورکی ڈسٹرکٹ اور سیشن عدالت میں سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے کالے ہرن شکار کیس میں اداکار سلمان خان کے خلاف راجستھان کی حکومت کی جانب سے دائر کردہ درخواست مسترد کردی۔ ریاستی حکومت نے 2003 میں سلمان خان کے خلاف اسلحہ لائسنس کے حوالے سے عدالت میں جعلی حلف نامہ پیش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
9 فروری 2021 کو جودھ پور کی عدالت میں اسلحہ لائسنس کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں سلمان خان ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے تھے۔ اس موقع پر سلمان خان کے وکیل ہستیمل سرسوت نے عدالت کو بتایا تھا کہ اگست 2003 میں غلطی سے جعلی حلف نامہ جمع کرایا گیا تھا۔ سلمان خان مصروفیات کے باعث بتانا بھول گئے تھے کہ ان کے اسلحہ کا لائسنس تجدید کے لیے گیا ہوا ہے اسی وجہ سے انہوں نے عدالت میں کہا کہ ان کا لائسنس گم ہوگیا ہے اور جعلی حلف نامہ جمع کرایا، لہذا سلمان خان کو غلطی کی بنیاد پر معاف کیا جائے۔
تاہم حکومتی وکیل بھوانی بھاٹی نے عدالت سے درخواست کی تھی اداکار کے خلاف عدالت کو گمراہ کرنے کا مقدمہ درج کیا جائے۔ عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ 11 فروری جمعرات تک موخر کردیا تھا اور اب گزشتہ روز عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اداکار کے خلاف ریاستی حکومت کی درخواست مسترد کردی۔
عدالت کے باہر سلمان خان کے وکیل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جودھ پور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ایک تفصیلی حکم میں ریاستی حکومت کی دونوں درخواستوں کو خارج کردیا ہے۔ ہم نے 2006 میں ہی جواب دیا تھا کہ سلمان خان نے عدالت میں کوئی جھوٹا حلف نامہ پیش نہیں کیا تھا اور ایسی درخواستوں کو صرف سلمان خان کو پریشان کرنے کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔
Jodhpur District and Sessions Court dismissed both the pleas of the State Government, in a detailed order. We had replied in 2006 itself that no false affidavits were presented and such pleas are being furnished only to disturb Salman Khan: Salman Khan’s lawyer, Hastimal Saraswat https://t.co/TakjbNmVbg pic.twitter.com/nkiOaMB3Pm
— ANI (@ANI) February 11, 2021
سلمان خان کا مداحوں کو شکریہ
دوسری جانب سلمان خان نے عدالت کی جانب سے ان کے خلاف درخواست مسترد ہونے پر اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ سلمان خان نے انسٹاگرام پراپنی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا میرے تمام مداحوں آپ سب کی سپورٹ، اور فکر کا بہت شکریہ۔ خیال رکھو اپنا اور اپنے گھروالوں کا مجھے آپ سب سے بے حد محبت ہے۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ یہ 22 سال پرانا معاملہ ہے 1998 میں سلمان خان کے خلاف فلم ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘کی شوٹنگ کے دوران غیرقانونی طور پر کالے ہرن کے شکار کے کیس میں 4 مقدمات درج ہوئے تھے۔ جن میں ضلع جودھ پور کے گاؤں بھواد اور متھانیا میں چنکارا کے شکار کے دو مختلف معاملات، کنکانی گاؤں میں دو کالے ہرنوں کے شکار کا معاملہ اور لائسنس ختم ہونے پر بھی رائفل رکھنے (آرمس ایکٹ) کے الزامات عائد ہوئے تھے۔
یہ معاملہ سلمان خان کے خلاف آرم ایکٹ کے تحت چلائے جانے والے ایک مقدمے سے منسلک ہے جس میں اداکار سلمان خان پر یہ الزام لگایا تھا کہ انہوں نے نہ صرف معیاد ختم ہونے کے باوجود اسلحہ اپنے پاس رکھا بلکہ اس اسلحہ کو غیرقانونی شکار کے لیے بھی استعمال کیا۔
یاد رہے کہ 2018 میں بھارتی ریاست راجستھان کی عدالت نے سلمان خان کو کالے ہرن شکار کیس میں 5 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ مقدمے میں فلم میں شامل دیگر فنکار اداکارہ سونالی باندرے، تبو، نیلم اور سیف علی خان بھی نامزد تھے۔ عدالت نے دیگر ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیاتھا۔ بعد ازاں عدالت نے سلمان خان کو بھی ضمانت پر رہا کردیا تھا۔ تاہم سلمان خان نے سزا کے خلاف جودھ پور کی سیشن عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔