معراج النبی ایک حقیقت!!!

0
223
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

مفتی عبدالرحمن قمر

النبیﷺ بنیادی طور پر تو ہمارے ایمان وعقیدہ کا حصہ ہے جسے قرآن وحدیث نے دو حصوں میں بیان کیا ہے۔ایک اسراءہے دوسرا معراج ہے مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک اسراءکہلاتا ہے۔مسجد اقصیٰ سے عرش معلیٰ تک معراج کہلاتا ہے۔دونوں سفر بیداری میں ایک ہی رات میں ہوئے۔اسی لئے اس کو معجزہ کہا جاتا ہے۔خواب میں کیا دیکھا اس کو معجزہ نہیں کہتے ویسے تو سرکار دو عالم کے خواب بھی سچے تھے۔اور خواب کے اندر بھی آپ کو مختلف مقامات کی سیر کرائی گئی ہے۔لیکن سفر معراج ایک ایسا معجزہ ہے جس کا جواب سرکار دو عالم نے اپنی زندگی میں دے دیا تھا۔جب قریش مکہ نے کہا تھا۔چالیس دن کا راستہ ایک طرف کا ہے اور چالیس دن واپسی کا گویا کہ اسی دن کا سفر آپ نے ایک ہی رات کے کچھ حصے میں کیسے کرلیا۔وہ تر شرک تھے ان کا حق بنتا تھا۔آپ مستند احادیث میں پڑھیں نبی پاک نے ایک ایک چیز بتا دی بلکہ قافلوں کی تفصیل بھی بتا دی اسی وجہ سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ صدیق کہلائے۔اور شرکین مکہ کو ماننا پڑا کہ یہ شخص سچ بول رہا ہے۔حیرت ہے شرکین کو سمجھ آگئی تھی کہ یہ سفر اس شخص نے واقعی کیا ہے اور آج کے کچھ مسلمان اس واقعے کو خواب کے ساتھ جوڑنے پر تلے ہوئے ہیں۔سو یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے کہ ہم اسے اللہ تعالیٰ کی عظیم قدرتوں اور مہربانیوں کا تحفہ سمجھ کر ایک عظیم معجزہ سمجیں اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ ہمارے لئے سبق اور عمل کے لئے بہت سے پہلو ہیں۔سرکار دو عالم نے براق پر رف رف پر یعنی خدائی سلطٰن کی مدد سے زمینی سیارہ کی حدوں کو چھوڑا۔لائیٹ بلکہ لائیٹ سے اوپر براق پر سفر کرکے ثابت کردیا کہ آپ بھی سلطان کی مدد سے نکل سکتے ہو۔مگر ہم تو معجزہ ماننے کے لئے تیار ہی نہیں آگے کیسے سوچیں گے۔لہذا ضروری ہے کہ ہم پہلے اس خدائی شاہکار کو تسلیم کریں۔اور پھر اپنی محنت کو آگے بڑھائیں۔معراج کی رات حضرت ابراہیم علیہ اسلام سے تین مرتبہ ملاقات ہوئی۔جنت میں جو ملاقات ہوئی تو دو پیغام سرکار دو عالم کو ہمارے لئے ارشاد فرمائے۔پہلا یہ کہ اپنی امت کو میرا سلام دیجیئے۔اندازہ لگائیں کتنی خوش نصیب ہے امت محمدﷺ کہ سیدنا ابراہیم علیہ اسلام سرکار دو عالم کے ہاتھوں ہمیں اسلام بھیج رہے ہیں۔دوسرا فرمایا، جنت میں ایک میدان ہے جس کا پانی میٹھا ہے اور زمین عمدہ ہے مگر اسے آباد آپ نے کرنا ہے اور جو کلمات ارشاد فرمائے جیسے جیسے یہ ذکر کرتے جائیں گے۔درخت لگنے شروع ہوجائیں گے۔سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر آخر میں جتنے احکام ملے ہیں سارے زمین پر مگر ایک عبادت ایسی ہے جو آسمانوں پر ملی ہے۔وہ نماز ہے اسی لئے اس کو ”الصلواة معراج المﺅمنین“ کہا گیا۔اللہ تعالیٰ حقیقت کو تسلیم کرنے اور اعمال صالحہ کی توفیق عطا فرمائے(آمین)۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here