گوجرانوالہ میںمرکز تجلیات!!!

0
132
کوثر جاوید
کوثر جاوید

برصغیر انڈو پاک کے مسلمان دنیا میں جہاں بھی آباد ہوں،اولیااور صوفیائے کرام کے مرہون منت ہیں۔حضور سلطان، خواجہ غریب نواز،معین الدین چشتی اجمیری جب حضور کے حکم کے مطابق اجمیر شریف تشریف لائے۔سب سے پہلے اپنے پیر مرشد خواجہ عثمان ہارونیؒ کسی بارگاہ حاضری دی اسکے بعد لاہور حضور داتا گنج بخش علی ہجویری کی بار گاہ چالیس دن حاضری دی اور جب اجمیر روانہ ہونے کا وقت آیا توفرمایا!
گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
ناقصاں راہ پیر کامل کاملاں راہنما
اجمیر شریف اپنے حسن اخلاق عمل اور پیغام محبت سے99لاکھ غیر معمولی کومسلمان کیا جو آج پچاس کروڑ سے زائد مسلمان پاکستان افغانستان بنگلہ دیش انڈیا میں آباد ہیں۔پاکستان کو اولیائے کرام کی سرزمین بھی کہتے ہیں شمال سے جنوب مشرق سے مغرب تک اولیائے کرام کے مزارات رہے فیض سے فیضاب فرما رہے ہیںاور پاک قرآن پاک میں فرماتے اللہ کے ولیوں(دوستوں) کو نہ کوئی غم اور نہ کوئی خوف اور کامیاب کامران ہیں اور یہی لوگ اندھیروں سے اُجالوں کی طرف لے کر جاتے ہیں۔اللہ کے دوست پوری زندگی اللہ کی راہ میں تبلیغ اور حضور کی شریعت اور سنتوں کو اپناتے ہوئے زندگی بسر کرتے ہیں۔جب اللہ پاک فرماتے ہیں جو لوگ اللہ کی راہ انتقال کریں ،وہ زندہ ہیں انہیں مردہ مت کہو اللہ کے انہی درویشوں اور ویسوں میں ایک بہت بڑی روحانی علمی دینی شخصیت جناب حضرت ابوالبیان پیر سعید احمد مجددیؒہیںجو اپنے پیر مرشد کے حکم سے گوجرانوالہ کی سرزمین پرآباد ہوئے۔1973میں گوجرانوالہ میں ایک چھوٹی سی عمارت سے درس تدریس علم حکمت تعلیم قرآن تصوف روحانیت کا درس دینا شروع کیا۔ماڈل ٹاﺅن گوجرانوالہ میں یہ دیکھتے ہی دیکھتے ایک عظیم درس گاہ کی صورت اختیار کر گیا،حضرت ابوالبیان نے اپنے کردار اپنی روحانیت اعلیٰ تعلیم اور اللہ کی بارگاہ فنا ہو حضور پاک کے عشق سے لبریز ہزاروں اورلوگوں کی زندگیاں بدل دیں، تعلیم وتربیت کے ساتھ کئی کتابیں تحریر فرمائیں۔اپنی کوششوں اور جدوجہد سے کئی اہم ادارے قائم کئے گوجرانوالہ سے لیکر دیگر اضلاع میں ایسے سکول اورمدارس قائم کئے جن میں دینی علوم کے ساتھ جدید تعلیم سائنس اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔آج ہزاروں کی تعداد میںطالبعلم اساتذہ پوری دنیا میں دین کی تعلیم تربیت اور تبلیغ میں مصروف عمل میں2002میں جب فوت ابوالبیان کا وصال ہوا تو گوجرانوالہ کی تاریخ میں سب سے بڑا جنازہ ہوا جو حضرت ابوالبیان کے ولی اللہ ہونے کا واضح ثبوت ہے۔حضرت ابوالبیان کے جانشین جناب صاحبزادہ رفیق احمد مجددی جو علم عمل میں سچے عاشق رسول بہترین استاد بہترین مرشد، بہترین رہنما ثابت ہوئے جو پودہ حضرت ابوالبیان نے لگایا اس کو ایک تناور درخت بنا کر عشق رسول کے ساتھ امن محبت اور بھائی چارے کے درس دینے میں مصروف ہیںجس انداز میں حضرت صاحبزادہ رفیق مجددی کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔اس کی مثال نہیں ملتی آج کے اس دور میں حضرت ابوالبیان کا مزار اقدس مرکز تجلیات کے طور پر ہے اور ایک خلقت فیض یاب ہو رہی ہے۔حضرت صاحبزادہ جانشین ابوالبیان ہزاروں لوگوں کی تعلیم تربیت فرما رہے ہیں، دینی اور جدید تعلیم کے سکولوں کا جال بچھ گیا، سب سے بڑھ کر جانشین ابوالبیان نے اپنے بچوں کو عالم دین بنایا جو خوبصورت انداز اور زبانوں میں تصاویر اور درس تدریس کا کام کر رہے ہیں۔نہ صرف اپنی اولاد بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہزاروں کی تعداد میں ہر سال بچے بچیاں قرآن پاک حفظ کرنے کے ساتھ درس نظامی کی اس جدید تعلیم سے آراستہ ہو کر پوری دنیا میں دین کی تعلیم میں مصروف ہیںجو پودہ حضرت ابوالبیان نے لگایا وہ نہ صرف درخت بن گیا، آگے ہزاروں شاخوں کے ساتھ عشق مصطفی اور روحانیت حسن اخلاق امن اور بھائی چارے کی تعلیم، تربیت اور تبلیغ ہیں، گوجرانوالہ میں حضرت ابوالبیان کا عرس منایا جارہا ہے۔ہزاروں کی تعداد میں لوگ حاضری دے رہے اور فیضیاب ہو رہے ہیں۔حضرت صاحبزادہ جانشین ابوالبیان جس انداز میں دین متین کی خدمت کر رہے ہیں۔آج کے اس دور کا یہی تقاضا ہے اسلام امن اور محبت کا دین ہے اس میں سختی اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ،ہماری حکومت پاکستان سے بھی یہی درخواست ہے اسلام کی جو اصل حقیقت ہے امن اور بھائی چارہ کا پیغام پوری دنیا میںان اداروں کو سامنے رکھ کر پیش کریں۔
بھیرہ یونیورسٹی ادارہ نقشبندیا عالمی ادارہ تنظیم الاسلام حضور سلطان باہو ٹرسٹ عیدگاہ شریف ادار جنیدیا عالمی ادارہ تعلیمات اسلامیہ اور دیگرکئی ادارے رول ماڈل میں ان سے رہنمائی لیکر پوری دنیا میں اسلام کا پیغام دیں” یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی“۔حضرت ابوالبیان1973میں گوجرانوالہ آئے یہیں ادارہ میں آپ کا مزار قائم ہے۔گوجرانوالہ کی تاریخ جب بھی لکھی جائے گی حضرت ابوالبیان کا نام ہمیشہ ایک اللہ کے دوست کی حیثیت آئے گا جنہوں نے آکر لوگوں کی صلاح کی اور صرف اپنی حیات بلکہ وصال کے بعد بھی ایک مرکز تجلیات کی صورت میں لوگوں کے باعث سکون اور روحانیت کا باعث ہیں۔اللہ پاک حضرت ابوالبیان کا فیض جاری رکھے اور درجات بلند فرمائیں۔جانشین ابوالبیان حضرت صاحبزادہ پیررفیق احمد مجددی صاحب کی عمر میں علم روحانیت میں برکتیں عطا فرمائے اور سلسلہ روحانیت امن محبت جاری وساری رہے، ان کے مرض سے خوشبو وفا آتی ہے،زندگی میں جومحمد سے وفا کرتے ہیں۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here