لاہور:
آمدن سے زائد اثاثہ اور رمضان شوگرمل کیس میں نیب نے حمزہ شہباز کو احتساب عدالت میں پیش کردیا جہاں عدالت نے جسمانی ریمانڈ دینے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
آمدن سے زائد اثاثہ اور رمضان شوگرمل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی اور رہنما مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کردیا، عدالت میں نیب کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ جب بھی ذرائع آمدن کے بارے میں پوچھا گیا تو کوئی جواب نہیں دیا گیا جب کہ بیرون ملک سے آنے والے اثاثوں کے بارے میں بھی نہیں بتایا گیا، نیب تفتیش کے مطابق 2003 تک سوا دو کروڑ کے اثاثے ظاہر کیے گئے، 2006 میں اثاثے ظاہر نہیں اور 2011 میں یہ اثاثے 21 کروڑ تک پہنچ گئے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز نے آج تک نہیں بتایا کہ باہر سے پیسے کون اور کن ذرائع سے بھجوایا جا رہا ہے لہذا مشکوک ٹرانزیکشن کے ذریعے رقوم کی منتقلی کی تحقیقات کے لیے حمزہ شہباز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے، نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر حمزہ شہباز کے وکلا نے مخالفت کی تاہم عدالت نے دلائل سننے کے بعد حمزہ شہباز کو جسمانی ریمانڈ دینے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔