اسلام آباد:
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں آزادی مارچ اسلام آباد میں موجود ہے۔
اسلام آباد کے سیکٹر H-9 کے میٹرو گراؤنڈ میں واقع جلسہ گاہ میں جے یو آئی کا احتجاجی جلسہ جاری ہے۔ اسٹیج پر مولانا فضل الرحمن، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی اور دیگر سیاسی رہنما بھی موجود ہیں۔ آزادی مارچ کے شرکاء نے مولانا عبد الغفور حیدری کی امامت میں جلسہ گاہ میں نماز جمعہ ادا کی۔
جلسہ گاہ میں خواتین رپورٹرز اور اینکرز کو پنڈال میں داخلے سے روک دیا گیا۔ رضاکار فورس کے اہلکاروں نے خواتین صحافیوں کوجی نائن سگنل پرروکتے ہوئے کہا کہ پنڈال سے باہر رہ کر کوریج کریں۔
مولانا عبد الغفور حیدری نے جلسہ گاہ میں اعلان کیا کہ آزادی مارچ میں لاکھوں لوگ شریک ہیں اور خواتین سے بدتمیزی کی شکایات ملی ہیں، کارکنان خواتین کا احترام کریں اورانہیں راستہ دیں۔
مولانا عبد الغفور حیدری کی ہدایت کے بعد رضاکار اہلکاروں نے خواتین صحافیوں کو پنڈال میں اسٹیج کے قریب پہنچنے کی اجازت دی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماء بابراعوان نے اس اقدام کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کو سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکنا آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا لبادہ اوڑھے انتہا پسندانہ ذہنیت نے خواتین پر مشتمل پاکستان کی نصف سے زائد آبادی کے حقوق پر کاری ضرب لگا دی، مارچ انتظامیہ نے خواتین اینکرز اور رپورٹرز کو کوریج کی اجازت نہ دےکر پتھر کے زمانے کی یاد تازہ کر دی۔